Aal e Nabi Ke Fazail

Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail

ہے کہ اَہْلِ بیتِ پاک یعنی ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی قیامت تک آنے والی اَوْلادِ پاک اس دُنیا کے لئے امان ہے۔  حدیث شریف میں ہے: اَلنُّجُوْمُ اَمَانٌ لِاَھْلِ السَّمَآءِ وَاَھْلُ بَیْتِیْ اَمَانٌ لِاَھْلِ الْاَرْضِ یعنی ستارے آسمان والوں کے لیے باعث ِ امن ہیں اور میرے اہلِ بیت زمین والوں کے لیے باعثِ امن ہیں۔([1])  ایک روایت میں ہے: میرے اَہْلِ بیت زمین والوں کے لئے امان ہیں، جب میرے اَہْلِ بیت نہ رہیں گے، اس وقت زمین والوں پر وہ نشانیاں ظاہِر ہو جائیں گی، جن کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔ ([2])

عُلمائے کرام فرماتے ہیں: دُنیا سے ساداتِ کرام کا اُٹھ جانا قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے، یعنی جب دُنیا میں کوئی ایک بھی سیدزادے موجود نہیں رہیں گے، تب قیامت آ جائے گی۔ اور اس میں حکمت یہ ہے کہ قیامت بدتَرِیْن لوگوں پر آئے گی جبکہ ساداتِ کرام دُنیا کے بہترین لوگ ہیں۔([3])

اَوْلادِ پاک کی محبّت فرض ہے

اے عاشقان صحابہ و اَہْلِ بیت! یاد رکھئے!ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اَوْلادِ پاک کی محبّت دِین کا حِصَّہ ہے، لہٰذا پیارے آقا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے سارے شہزادوں، ساری شہزادیوں سے محبّت و عقیدت رکھنا، حسنینِ کریمین  رَضِیَ اللہُ عنہ سے لے کر آج تک جتنے ساداتِ کرام ہیں، ان سب سے محبّت کرنا، ان کا احترام کرنا،   ان  کی عزّت بجالانا ہم سب پر لازم   ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:


 

 



[1]...فضائل الصحابہ لاحمد بن حنبل،فضائل علی ،جز:2 ،صفحہ:571 ،حدیث:1145 ، ملتقطًا۔

[2]...اَلشَّرْفُ الْمُؤَبَّد لآلِ محمد ،مقصد الاول،فصل قولہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اہل بیتی امان لامتی، صفحہ:32۔

[3]...اَلشَّرْفُ الْمُؤَبَّد لآلِ محمد ،مقصد الاول،فصل قولہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اہل بیتی امان لامتی، صفحہ:33 ، خلاصۃً۔