Book Name:Duniya Akhirat Ki Kheti Hai
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: اَوْلَی النَّاسِ بِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ اَکْثَرُہُمْ عَلَیَّ صَلَاۃً یعنی قیامت کے دِن لوگوں میں سب سے زیادہ میرے قریب وہ شخص ہو گا، جو مجھ پر سب سے زیادہ درود شریف پڑھتا ہو گا۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! درودِ پاک کیسی اعلیٰ نیکی ہے...!!اس کی بَرَکَت سے قُرْبِ مصطفےٰ نصیب ہوتا ہے۔ اس حدیثِ پاک کے تحت مراۃ المناجیح میں لکھا ہے: قیامت میں سب سے آرام میں وہ ہو گا جو حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ساتھ رہے گا اور حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ہمراہی (یعنی قُرْبت، نزدیکی) نصیب ہونے کا ذریعہ درود شریف کی کثرت ہے۔ ([2])
حشر میں کیا کیا مزے وارفتگی کے لُوں رضؔا لَوٹ جاؤں پا کے وہ دامانِ عالی ہاتھ میں([3])
وضاحت:اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا جوشِ عشق دیکھئے! فرما رہے ہیں: اے رضاؔ روزِ قیامت میں عشقِ رسول اور وارفتگی و محبّت کے مزے لُوٹوں گا، جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم