Duniya Akhirat Ki Kheti Hai

Book Name:Duniya Akhirat Ki Kheti Hai

بسادیا ، وہ جنگل جسے دیکھ کر لوگوں کو ڈر لگتا تھا اب ایک خوب صورت شہر بن چکا تھا جسے دیکھنے کے لئے لوگ دُور دور سے آنے لگے،  جب اس کی بادشاہت کا ایک سال مکمل ہوا تو اس نے کہا : مجھے بھی وہاں چھوڑ آؤ جہاں تم لوگ دوسرے بادشاہوں کو چھوڑ کر آتے تھے تو لوگوں نے کہا: آج سے آپ ہمارے مستقل بادشاہ ہیں ہم وہاں ان بادشاہوں کو چھوڑ کر آتے تھے جو اپنی ایک سال کی بادشاہت کی خوش حال زندگی پاکر بعد کی زندگی کو بھول جاتے تھے کہ انہیں وہاں بھی جانا ہے جہاں کوئی انسان نہیں ہے ، صرف سانپ ، بچھوؤں اور درندوں کا ٹھکانہ ہے ، جبکہ آپ اپنی ایک سالہ بادشاہت میں بعد کی زندگی کو نہیں بُھولے اور اس کے لئے پہلے ہی سے سارے اِنتظامات کر لئے ہیں۔ آپ عقل مند اور دُور اَندیش انسان ہیں اس لئے اب آپ ہی ہمارے بادشاہ رہیں گے۔([1]) 

مراحشر میں ہو گا کیا یااِلٰہی!

اے عاشقانِ رسول!  واقعی حقیقت یہی ہے۔یہ دُنیا ہمارا مُسْتَقِل ٹھکانا نہیں۔دُنیا آخرت کی کھیتی ہے۔یہاں ہم جو بوئیں گے، وہی آخرت میں کاٹیں گے۔آہ! عنقریب وہ وقت بَس آنے ہی والا ہے، جب حضرت عزرائیل عَلَیْہ ِالسَّلام تشریف لائیں گے، ہم لاکھ چارہ جُوئی کریں، ہاتھ پیر ماریں، کچھ بھی کریں، وہ ہماری رُوح قبض کر لیں گے، آہ! پھر جلد ہمیں اندھیری قَبر میں تنہا ڈال دیا جائے گا، نہ کوئی ساتھی، نہ پُرسانِ حال...!! گھپ اندھیری قَبر میں قِیامت تک تنہا رہنا ہو گا، پھر قِیامت کا وہ ہولناک منظر...!!  تانبے کی دہکتی ہوئی زمین، آگ برساتا سُورج، لوگ اپنے ہی پسینے میں ڈوب رہے ہوں گے، پیاس کی شِدَّت سے


 

 



[1]...ماہنامہ فیضانِ مدینہ، اکتوبر2019، صفحہ:15 ۔