Book Name:Duniya Akhirat Ki Kheti Hai
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت اِبْراہیم بن ادھم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر اللہ پاک کا خاص کرم ہوا کہ آپ کو غیبی آواز کے ذریعے زندگی کا مَقصد سمجھا دیا گیا، ہر ایک کے لئے قدرت کی یہ نشانیاں ظاہِر ہوں، یہ ضروری نہیں۔ البتہ یہ ایک سُوال جو اس غیبی آواز کے ذریعے اُٹھایا گیا، وہ سُوال جس نے حضرت ابراہیم بن ادھم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی زندگی بدل کر رکھ دی، وہ سُوال بہت اَہَم ہے، سُوال کیا ہے؟ اَلِہٰذَا خُلِقْتَ کیا تمہیں اس لئے پیدا کیا گیا؟
یہ سُوال بہت اہم ہے، زندگی سَنْوار دینے والا سُوال ہے اور یہ سُوال کسی ایک موقع کے لئے نہیں بلکہ زِندگی کے ایک ایک لمحے کیلئے ہے*ہم موبائل استعمال کر رہے ہیں، اس میں کیا دیکھ رہے ہیں، کیا سُن رہے ہیں، کیا پڑھ رہے ہیں؟ اس کے بارے میں سُوال کیا جائے گا: اَلِہٰذَا خُلِقْتُ کیا مجھے اس کام کے لئے پیدا کیا ہے جو میں کر رہا ہوں؟ *ہم کچھ پڑھ رہے ہیں، اس کے متعلق سُوال ہے: اَلِہٰذَا خُلِقْتُ کیا مجھے ایسی ہی چیزیں پڑھنے کیلئے پیدا کیا گیا، جیسی میں پڑھ رہا ہوں؟*ہم کہیں جا رہے ہیں، سُوال ہے: اَلِہٰذَا خُلِقْتُمیں جہاں جا رہا ہوں، جس مقصد سے جا رہا ہوں، کیا مجھے ایسی ہی جگہ جانے کے لئے ایسے ہی مقاصِد کے پیدا کیا گیا ہے؟ *کچھ سوچ رہے ہیں، سُوال ہے: اَلِہٰذَا خُلِقْتُ کیا مجھے ایسی ہی باتیں سوچنے کے لئے پیدا کیا گیا؟ *ہم کچھ دیکھ رہے ہیں، سُوال ہے: اَلِہٰذَا خُلِقْتُ کیا مجھے ایسی ہی چیزیں دیکھنے کے لئے پیدا کیا گیا؟ *ہم کچھ سُن رہے ہیں، تب بھی یہی سُوال ہے؟ اَلِہٰذَا خُلِقْتُ کیا مجھے ایسی ہی چیزیں سننے کیلئے پیدا کیا گیا؟ *ہم فُضُول بیٹھے ہیں، سُوال ہے: اَلِہٰذَا خُلِقْتُ کیا مجھے یونہی فضول بیٹھنے کے لئے پیدا کیا گیا؟ غرض کہ یہ ایک سُوال ایک بہترین