Khuda Chahta Hai Rizae Mohammad

Book Name:Khuda Chahta Hai Rizae Mohammad

چاہتے تو دنیا کا سب سے زیادہ مال و دولت    ظَاہِری طور پر بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے پاس ہوتا *اگر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  چاہتے تو تاج و تخت اِختیار فرماتے لیکن آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے زُہد کو اِختیار فرمایا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے دُنیاوی مال و دَولت کو اپنے پاس رکھنا پسند نہ فرمایا تو اللہ   پاک نے  آپ کے لئے یہی اِنتخاب فرمایا۔

توبہ کا دروازہ پسند فرمایا

حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: ایک مرتبہ قریش نے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت میں عرض کیا: دُعا کیجئے کہ صَفَا پہاڑی کو ہمارے لئے سونے کا بنا دیا جائے، ہم آپ پر ایمان لے آئیں گے؟ فرمایا: پکّے ہو...! واقعی ایمان قبول کر لو گے؟ بولے: جی ہاں! ہم پکّے ہیں۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھا دئیے! اللہ پاک نے حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کو بھیجا، انہوں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! آپ کا رَبّ آپ کو سلام بھیجتا ہے اور فرماتا ہے: آپ چاہیں تو صَفَا کو سونے کا بنا دیا جائے گا، اگر انہوں نے پِھر بھی ایمان قبول نہ کیا تو ایسا عذاب آئے گا، جیسا کسی پر نہ آیا ہو گا اور اگر آپ چاہیں تو ان کے لئے توبہ کا دروازہ کھول دیا جائے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بَابُ التَّوْبَۃِ وَ الرَّحْمَۃِ یعنی میں چاہتا ہوں کہ توبہ اور رحمت کا دروازہ کھول دیا جائے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! یہاں بھی دیکھئے! مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی رضا پُوچھی جا رہی ہے کہ اے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم آپ جو پسند فرمائیں، وہی کر دیا جائے گا۔ اَلْحَمْدُ للہ! ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سراپا رحمت ہیں، آپ چاہتے تھے کہ اُمّت پر عذاب نہ آئے،


 

 



[1]...مسند امام احمد، مسند بنی ہاشم، مسند عبداللہ بن عباس ...الخ، جلد:2،  صفحہ:103حدیث:2203۔