Book Name:Khuda Chahta Hai Rizae Mohammad
طاقت نہیں دی گئی۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
خُدا چاہتا ہے رضائے مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے فرمایا:
وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰىؕ(۵) (پارہ:30، الضحیٰ:5)
ترجمہ کنزالایمان : اور بیشک قریب ہے کہ تمہارا ربّ تمہیں اتنا دے گا کہ تم راضی ہو جاؤ گے۔
مفسرینِ کرام فرماتے ہیں: اَصْل میں یہ آیتِ کریمہ ایک سُوال کا جواب ہے۔([1]) وہ سُوال کیا ہے؟ اللہ پاک نے اس سے پچھلی آیت میں فرمایا:
وَ لَلْاٰخِرَةُ خَیْرٌ لَّكَ مِنَ الْاُوْلٰىؕ(۴) (پارہ:30، الضحیٰ:4)
ترجمہ کنزالایمان:اور بیشک تمہارے لئے ہر پچھلی گھڑی پہلی سے بہتر ہے۔
یعنی اے پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! *آپ کی زِندگی مُبارَک کا ہر لمحہ *ہر گھنٹہ *ہر دِن *ہر مہینا *ہر سال بےمثل و بےمثال ہے، بہترین سے بہترین ہے مگر آپ کا ہر آنے والا لمحہ، ہر آنے والا دِن، ہر آنے والا ہفتہ، آیندہ مہینا، سال پچھلے بہترین لمحات سے بھی زیادہ بہترین ہو گا۔
اب دیکھئے! ایک ہے پہلی گھڑی، ایک ہے اس کے بعد والی گھڑی، رَبّ فرماتا ہے: پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! پہلی گھڑی بھی بہترین ہے مگر بعد والی گھڑی بہترین سےبھی زیادہ بہترین ہو گی۔ اب سُوال یہ ہے کہ ان دونوں گھڑیوں میں فرق کتنا ہے؟