Book Name:Khuda Chahta Hai Rizae Mohammad
پیارے اسلامی بھائیو! اس سے معلوم ہوا کہ عقیدۂ شفاعت حق ہے، سچّ ہے اورہم پر لازِم ہے کہ شفاعت کا عقیدہ پکّا رکھیں۔ حدیثِ پاک میں ہے: شَفاعت فرمانے والے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: شَفاعَتِيْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَقٌّ روزِ قیامت میرا شفاعت کرنا حق ہے فَمَنْ لَمْ يُؤْمِنْ بِهَا لَمْ يَکُنْ مِنْ اَهْلِهَا پس جو اُس پر اِیمان نہ لائے گا، وہ شفاعت کا حقدار نہ ہو گا ۔([1])
آج لے اُن کی پناہ، آج مدد مانگ اُن سے
کل نہ مانیں گے قیامت میں اگر مَان گیا([2])
*آج یہ یقین رکھنا ہے کہ شَفاعتِ کبریٰ کا منصب مَحْبُوبِ ذِیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ہے *آج یہ یقین رکھنا ہے کہ روزِ قیامت مَحْبُوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شانِ محبوبی دکھائی جائےگی، آپ شَفاعت فرمائیں گے اور گنہگاروں کو جنّت پہنچائیں گے۔
تمنّا ہے فرمائیے روزِ محشر یہ تیری رہائی کی چِٹّھی ملی ہے
شَفاعت کرے حشر میں جو رضؔا کی سوا تیرے کس کو یہ قُدْرت ملی ہے([3])
وضاحت: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! خواہش یہ ہے کہ جب قیامت والے دن حاضِری ہو تو آپ فرمائیں: اے رضاؔ ! تیرے لئے یہ جہنّم سے آزادی کا پروانہ مِلا ہے۔ اے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! رضا کی شَفاعت کرنا آپ ہی کا کام ہے، آپ کے سِوا کسی کو یہ