Book Name:Khuda Chahta Hai Rizae Mohammad
پیارے اسلامی بھائیو! یہاں یہ بات بھی قابِلِ غور ہے کہ صِرْف ایسا نہیں کہ اللہ پاک ہی اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے محبّت فرماتا ہے بلکہ پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم بھی اپنے رَبّ کی رضا کے طلبگار ہیں۔ مِعْراج کے واقعہ کو ذِہن میں لائیے! حَسِین رات ہے، رَبِّ کریم نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے لئے آسمانوں کو سجایا ہے، زمین و آسمان میں اہتمام ہو رہا ہے، انبیائے کرام علیہم السَّلَام اِستقبال کے لئے مسجدِ اقصیٰ میں جمع ہو رہے ہیں، آسمانوں میں دُھوم مچی ہوئی ہے، اِدھر پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم عاجِزی و اِنکساری کے پیکر بن کر اللہ پاک کی محبّت سے سرشار ہو کر نہایت ادب کے ساتھ اللہ کریم کی بارگاہ میں حاضِر ہوتے ہیں، جب خاص اُس مقامِ قُرب پر پہنچے تو اللہ پاک نے فرمایا: اے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اَنَا وَ اَنْتَایک میں ہوں، ایک آپ ہیں، وَ مَا سِوَاکَ خَلَقْتُ لِاَجَلِکَ آپ کے عِلاوہ کائنات میں جو کچھ ہے، وہ سب میں نے آپ کے لئے پیدا کیا ہے۔یہ اللہ پاک کی اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے بے مثال محبّت ہے۔ اب ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کیا عرض کیا؟ سنیئے! اَللّٰہُمَّ اَنْتَ وَمَا اَنَا اے اللہ پاک! تُو ہی تُو ہے میں نہیں ہوں، وَ مَا سِوٰی ذٰلِکَ تَرَکْتُ لِاَجَلِکَ اور اس کے عِلَاوہ جو کچھ ہے میں نے تیری رِضا کے لئے چھوڑ دیا۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے...!! یہ بات سچ ہے کہ *اللہ پاک خالِق ہے، مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مخلوق ہیں *اللہ پاک مَعْبُوْد ہے، مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم عابِد ہیں *اللہ پاک مَسْجُوْد ہے، مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ساجِد ہیں مگر محبتوں کے نِرالے اَنداز دیکھئے!