Book Name:Naam e Muhammad Ki Barkat
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:تم فرمادو: اگر سمندر میرے ربَّ کی باتوں کے لیے سیاہی ہو جاتا تو ضرور سمندر ختم ہوجاتااور میرے رب کی باتیں ختم نہ ہوتیں، اگرچہ ہم اس کی مدد کیلئے اُسی سمندر جیسا اور لے آتے۔
اس آیتِ کریمہ میں لفظِ کَلِمَات سے کیا مُراد ہے، اس بارے میں مُفَسِّرِینِ کرام کے مختلف اَقْوال ہیں، شیخ عبد الحق مُحَدِّث دہلوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اَہْلِ تحقیق(Researchers) کے نزدیک رَبّ کے کَلِمَات سے مُراد ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں، اب آیتِ کریمہ کا مطلب یہ بنے گا کہ اگر سمندر کا پانی سیاہی بن جائے اور دُنیا بھر کے لکھنے والے قلم لے کر اس پانی کے ذریعے اَوْصافِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم لکھنا شروع کریں، اگرچہ اس سمندر کے برابر اُتنا ہی پانی مزید اُس میں شامِل کر دیا جائے، پِھر بھی وہ سیاہی(Ink) ختم ہو جائے گی مگر محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اَوْصاف و کمالات ختم نہیں ہوں گے۔ ([1])
لفظِ مُحَمَّد کے اَعْداد میں عجیب راز
پیارے اسلامی بھائیو! شاید ہم سب جانتے ہوں گے کہ لفظِ مُحَمَّد کے اَعْداد کتنے ہیں؟ 92۔ یاد رکھئے گا! یہ جو 92 اَعْداد ہیں، یہ عِلْمِ اَبْجَد کے اعتبار سے ہیں۔ اَعْداد نِکالنے کا ایک اور بھی طریقہ ہے، جسے عِلْمُ الْبَسْط کہتے ہیں، اس کے مُطَابق نامِ مُحَمَّد کے اَعْداد 92 نہیں بلکہ 313 بنتے ہیں۔([2])
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: اللہ پاک نے کم و بیش ایک لاکھ 24 ہزار انبیائے کرام علیہم السَّلام