Book Name:Naam e Muhammad Ki Barkat
میرے نام سے بَرَکت کی اُمید کرتے ہوئے میرے نام پر نام رکھا، قیامت تک صبح وشام اس پر بَرَکت نازل ہوتی رہے گی۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اِنْ شَآءَ اللہُ الکریم! لڑکا پیدا ہو گا
امام عطاء رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: کہ جو یہ چاہے کہ اس کی عورت کے حمل میں لڑکا ہو تو اسے چاہیے کہ اپنا ہاتھ عورت کے پیٹ پر رکھ کر کہے اِنْ کَانَ ذَکَرًا فَقَدْ سَمَّیْتُہٗ مُحَمَّدًا یعنی اگر یہ لڑکا ہوا تو میں نے اس کا نام مُحَمَّد رکھا ۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! لڑکا ہوگا ۔ ([2])
صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: مُحَمَّد بہت پیارا نام ہے، اس نام کی بڑی تعریف حدیثوں میں آئی ہے۔ اگر تَصْغِیر (یعنی نام بگڑنے ) کا اندیشہ نہ ہو تو یہ نام رکھا جائے اور ایک صورت یہ ہے کہ عقیقہ کا یہ نام ہو اور پکارنے کے لئے کوئی دوسرا نام تجویز(Suggest) کر لیا جائے اور تَصْغِیر سے بھی بچ جائیں گے ۔([3])
اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا طریقہ کار
اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِسنّت، مجدِّدِ دین وملّت ، مولانا شاہ امام احمد رضاخان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے اپنے سب بیٹوں بھتیجوں کاعقیقے میں صرف مُحَمَّد نام رکھا پھرنامِ اَقدس کے ادب اور پہچان کے لئے عرفی نام جُدا جُدا رکھے۔ ([4])