Book Name:Naam e Muhammad Ki Barkat
لفظِ مُحَمَّد کے ہر حرف کی جُدا حکمتیں
پیارے اسلامی بھائیو! پیارے آقا کا پیارا نام مُحَمَّد بہت ہی نِرالا(Unique) ہے۔ اس کے ہر ہر حرف میں جُدا جُدا حکمتیں ہیں۔ ایک مرتبہ خواجہ قمرُ الدین سیالوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تشریف فرما تھے اور نعت خوانی ہو رہی تھی، اس دوران ایک نعت خواں نے یہ شعر پڑھا:
السلام! اے میم، حاء اور میم دال السلام اے بےنظیر و بےمثال
اس پر ایک شخص نے عرض کیا: حُضُور! اس شعر میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے نامِ پاک کو تَوڑ کر پڑھا گیا ہے، یہ تو گستاخی ہے؟ خواجہ قمرُ الدین سیالوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: نہیں ...!! یہ گستاخی نہیں ہے کیونکہ نامِ مُحَمَّد کے ہر ہر حرف کی بےشمار برکات ہیں، اس لئے اَہْلِ عشق ہر ہر حرف کی جُدا جُدا برکتیں لینے کے لئے ان کو جُدا جُدا بھی پڑھتے ہیں۔ پِھر آپ نے عربی کا ایک شعر پڑھا:
مُحَمَّدٌ مِیْمُہٗ مَوْتُ لِکُفْرِ حَیَاۃُ الْقَلْبِ لِلْمُؤْمِنِ بِحَاہٍ
وَمِیْمٌ ثَانِی مَوْجُ الْمَوَاہِبِ وَ دَالُ خَیْرٍ دَالٌ لَا اِشْتِبَاهٍ
یعنی لفظِ مُحَمَّد کی پہلی میم کفر کے لئے موت ہے اور اس کی حا میں مسلمانوں کے دِل کی حیات (یعنی زندگی) ہے، اس کی دوسری میم مواہب یعنی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عنایات اور عطاؤں کی موج (یعنی لہر) ہے اور اس کی دال ہر بھلائی کی دال (یعنی راہنما) ہے۔ اس میں کوئی شک کی گنجائش نہیں۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد