Book Name:Kitabullah Ki Ahmiyat
سُبْحٰنَ اللہ! پتا چلا! قرآنِ کریم نُور ہے۔ اسے پڑھنے سے، اس کی تلاوت کرنے سے دِل بھی روشن ہوتے ہیں اور اللہ پاک چاہے تو ظاہر میں بھی نُور نصیب ہو جاتا ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! اَلْحَمْدُ للہ! قرآنِ کریم کتابِ بَرَکت بھی ہے، کتابِ ہِدایت بھی ہے، کتابِ زندگی بھی ہے، اس میں ہمارے لئے سب کچھ موجود ہے، بس کمی اس بات کی ہے کہ ہم قرآنِ کریم پڑھتے نہیں ہیں، قرآنِ کریم کی تلاوت نہیں کرتے، اس میں اللہ پاک نے کیا فرمایا ہے؟ اسے سمجھنے کے لئے وقت نہیں نکالتے، تورات شریف میں ہے کہ (اللہ پاک ارشاد فرماتاہے:) اے بندے! کیا تجھے مجھ سے حیا نہیں آتی؟ کہ تُو راستے میں چل رہا ہوتا ہے، تیرے پاس تیرے کسی بھائی کا خط آتا ہے تو تُو راستے سے ہٹ جاتا اور بیٹھ کر اس کے ایک ایک حرف کو غور سے پڑھتا ہے یہاں تک کہ اس کا کوئی لفظ نہیں چھوڑتا جبکہ یہ میری کتاب ہے، میں نے تیری طرف نازل کی، دیکھ! اس میں تیرے لئے کتنی تفصیل ہے ، میں نے کتنی بار تجھے سمجھایا تاکہ تُو اس میں غور کرے، پِھر بھی تُو اس سے منہ پھیرتا ہے۔ کیا میرا مرتبہ تیرے نزدیک تیرے بھائیوں سے بھی کم ہے؟([1])
اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! واقعی غور کرنے کی بات ہے *ابھی کسی کا موبائِل بجے*ایس ایم ایس(SMS) آجائے*واٹس ایپ(WhatsApp) پر میسج آجائے* کسی کی مِس کال آجائے*حالانکہ ہم مسجد میں ہیں* نمازِ جمعہ ہونے والی ہے *مگر ہمیں پریشانی ہو جائے گی* دِل مچلنے لگے گا *کہ کب میں موبائِل نکالوں* کب میسج