Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye
6 کاموں میں جلدی ضروری ہے
بُزرگانِ دین رَحمۃُ اللہِ علیہم کا فرمان ہے: اگرچہ جلد بازی شیطانی عمل ہے لیکن 6 کاموں میں جلدی ضروری ہے :(1):نَماز کی ادائیگی میں جب اس کا وَقت ہو جائے۔ (2):میِّت کو دَ فن کرنے میں جب حاضر ہو(3):جب لڑکی بالغ ہو جائے تو اس کی شادی میں جلدی کی جائے(4):قرض کو بھی جلد ادا کیا جائے (5):جب مہمان تشریف لائے تو اُسے کھانا جلد کِھلایا جائے(6):جب گناہِ کا ارتکاب ہو جائے تو توبہ میں جلدی کی جائے۔([1])
پچھلی اُمّتوں کا واقعہ ہے، بنی اسرائیل میں دو میاں بیوی تھے، دونوں بہت نیک اور عِبَادت گزار تھے، اللہ پاک نے اس وقت کے نبی عَلَیْہ ِالسَّلام کے ذریعے ان کو پیغام بھیجا کہ تمہیں جوانی میں یا بُڑھاپے میں مالداری عطا کی جائے گی، یہ فیصلہ تم کر لو کہ جوانی میں مالدار ہونا ہے یا بڑھاپے میں؟ دونوں سوچ میں پڑ گئے، شوہَر بولا: جوانی میں چونکہ طاقت ہے، لہٰذا ابھی مالداری لے لیتے ہیں، کمانے کی فِکْر نہیں رہے گی، خُوب دِل لگا کر عِبَادت کریں گے۔ بیوی بولی: نہیں...!! عِبَادت کی اَصْل عمر تو جوانی ہے، ابھی مال سنبھالنے میں لگ جائیں تو عِبَادت نہیں ہو پائے گی، بڑھاپے کی مالداری لے لیتے ہیں، اس وقت مال کی حِرْص بھی زیادہ نہیں ہو گی اور کمانے کی فِکْر بھی نہیں رہے گی، یوں بڑھاپے میں عِبَادت آسانی سے کر لیں گے۔ اللہ پاک نے نبی عَلَیْہ ِالسَّلام کی طرف وحی بھیجی کہ انہیں فرما دیجئے! تم نے مال پر عِبَادت کو ترجیح دی (یعنی تم یہ سوچنے کی بجائے کہ مال کی ضرورت زیادہ کب ہے، یہ