Nekiyon Mein Jaldi Kijiye

Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye

دَفْن کر لینے کے بعد آپ نے ایک شخص سے فرمایا:آپ کا کیا خیال ہے؛ یہ شخص (جسے ابھی ہم نے دفن کیا ہے) کیا یہ *دُنیا میں واپس آنے*زیادہ سے زیادہ نیک اَعْمال کرنے *اور اپنے گُنَاہوں سے توبہ کرنے کی خواہش نہیں رکھتا ہو گا؟ اس شخص نے کہا: ہاں! ضرور یہ اس کی خواہش رکھتا ہو گا۔ امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا:پھر ہمارا کیا حال ہے؟ ہم اس میّت (Dead Body)کی طرح کیوں نہیں ہو جاتے (یعنی ہمارے پاس ابھی مہلت ہے، ہم دُنیا میں موجود ہیں پھر ہم نیکیوں کی طرف کیوں نہیں بڑھتے، گُنَاہوں سے توبہ کیوں نہیں کر لیتے) یہ فرما کر امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ چل پڑے، آپ کہتے جاتے تھے: اگر دِل زِندہ ہو تو ان جنازوں سے بڑھ کر کیا نصیحت ہو گی...!([1])

وہ ہے عیش و عشرت کا کوئی محل بھی                      جہاں تاک میں ہر گھڑی ہو اَجَل بھی

بس اب اپنے اِس جہل سے تُو نکل بھی            یہ جینے کا انداز اپنا بدل بھی

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے                                                           یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کاش...!! نیکیاں کر لیتے

اللہ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! یہ کتنی پیاری نصیحت ہے، کتنی چوٹ کرنے والی بات ہے، واقعی ہم خُود غور کریں، وہ لوگ جو دُنیا سے جا چکے ہیں، قبروں میں لیٹے ہیں، اُن کے اَعْمال اچھے تھے یا بُرے تھے، وہ اپنے اَعْمَال کو دیکھ چکے، آپ ہی بتائیے! ان قبر میں لیٹے ہوؤں کی سب سے بڑی خواہش کیا ہو گی...؟ قرآنِ کریم کی آیت سنیئے! اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: جو مجرم ہیں، وہ


 

 



[1]...آداب الحسن البصری، صفحہ:29 ۔