Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye
مُسْتقبل کی سوچ ہے لیکن ہمارا عَمَل ہماری آج کی ذِمَّہ داری (Responsibility)ہے۔ ہم اپنے دُنیوی مُسْتقبل تک پہنچ پاتے ہیں یا نہیں پہنچ پاتے، اس کی کسی کوخبر نہیں ہے، لیکن ہم قبر میں ضرور اُتریں گے، اپنے اَعْمال ساتھ لے کر اُتریں گے، یہ ہر مسلمان جانتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ہم آج اور ابھی سے اپنے اَعْمال کی فِکْرشروع کریں۔
نیک اَعْمَال میں جلدی کرو...!!
پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: 7 چیزوں سے پہلے نیک اَعْمال میں جلدی کرو! تم کس انتظار میں ہو؟ کیا یہ کہ (1):بُھلا دینے والی محتاجی آجائے (2):یا سرکش بنا دینے والی مالداری ہو جائے (3):یا تمہیں کوئی مرض لاحق ہو جائے (4):یا عقل زائِل کر دینے والا بُڑھاپا آجائے (5):یا اچانک موت آئے (6):یا دجّال ظاہِر ہو جائے (7):یا قیامت قائِم ہو جائے اور قیامت سخت مصیبتوں والی، بہت کڑوی ہے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! کتنا خُوبصُورت سبق دیا گیا ہے، واقعی ایسا ہوتا ہے؛ *آدمی آخرت کے معاملے میں کل کل کرتا رہتا ہے*پِھر کبھی تنگدستی آجاتی ہے، بندہ کمانے میں مَصْرُوف ہو جاتا ہے*یا پِھر مال بہت ہو جاتا ہے، اس کی دیکھ بھال میں لگ جاتا ہے*یا پِھر بیمار پڑ جاتا ہے، یُونہی کل کل کرتے بُوڑھا ہو جاتا ہے، پِھر ہڈیوں میں جان ہی نہیں رہتی، سجدہ کرنا بھی چاہتا ہے تو کر نہیں پاتا *اور کتنے ایسے ہیں، کل کل کرتے رہتے ہیں، کل سے نیکیاں شروع کروں گا، فُلاں دِن سے نیکیاں شروع کروں گا مگر آہ! اچانک موت آ کر دبوچ لیتی ہے اور آدمی نیک اَعْمال کئے بغیر ہی قبر کے گڑھے میں جا پہنچتا ہے۔ لہٰذا اس سے پہلے کہ ایسی حالت ہو، ہمیں نیک اَعْمَال پر کمر بستہ ہو جانا چاہئے۔