Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye
اور عمر فاروق بھی! جنّتی! جنّتی! عثمان غنی! جنّتی! جنّتی!
فاطمہ اور علی! جنّتی! جنّتی! ہیں حسن حسین بھی! جنّتی! جنّتی!
والدینِ نبی! جنّتی! جنّتی! ہر زوجۂ نبی! جنّتی! جنّتی!
اور ابو سُفیان بھی! جنّتی! جنّتی! ہیں معاویہ بھی! جنّتی! جنّتی!([1])
نیکیوں میں جلدی سُنّتِ مصطفےٰ ہے
پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک پر یُوں بھی غور فرمائیےکہ گھر میں سونے کا ایک ٹکڑا تھا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اسے صدقہ فرمانا تھا، یہ بھی تو ممکن تھا کہ نماز کے بعد معمول کے مطابق تشریف رکھتے، دُعا فرماتے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم سے ملاقات ہوتی، پِھر سونا صدقہ کر دیا جاتا مگر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہمیں تعلیم دِی، صدقہ فرمانے میں ذرا بھی دیر گوارا نہ فرمائی، فورًا صدقہ کر دیا۔
اللہ! اللہ! ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تَو سراپا نیکی ہیں، وہاں تو نیکی کے سِوا کسی اور کام کا تَصَوُّر تک نہیں ہو سکتا بلکہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تو وہ ہیں کہ جن کی اداؤں کو اپنانا افضل نیکی ہے۔ اس کے باوُجُود آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صدقہ کرنے میں جلدی فرمائی۔ پتا چلا؛ نیکیوں میں جلدی کرنا ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا مبارَک طریقہ ہے، اس لئے ہمیں بھی چاہئے کہ نیکیوں میں جلدی کیا کریں، بَس جیسے ہی موقع مِل گیا، اب دِن، گھنٹے اور منٹ تو دُور کی بات، ایک سیکنڈ کا بھی انتظار نہ کریں، فورًا وہ نیکی کر لیں۔
اللہ پاک کے نبی، رسولِ ہاشِمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا فرمان ہے: مَنْ فُتِحَ لَہٗ بَابٌ مِّنْ خَیْرٍ