Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye
تیاری میں مَصْرُوف نہ ہوا*نیکیوں کا ذخیرہ جمع نہ کیا*اب وقت ختم ہو چکا*اب رُوح نکل چکی*اب عَمَل کا نہیں، سزا اور جزا کا وقت ہے*اب کبھی دُنیا میں نہیں بھیجا جائے گا، نہ دوبارہ عَمَل کا موقع فراہَم کیا جائے گا۔
ہائے حُسْنِ عمل نہیں پلّے حشر میں میرا ہو گا کیا یارَبّ!
گرمئ حشر، پیاس کی شِدَّت جامِ کوثَر مجھے پِلا یارَبّ!
خوف دوزخ کا آہ! رحمت ہو خاکِ طیبہ کا واسطہ یارَبّ!
طالِبِ مغفرت ہوں یا اللہ! بخش حیدر کا واسطہ یارَبّ!([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! یہ حقیقت ہے، دُنیا جانے والی ہے، جا رہی ہے، آخرت آنے والی ہے، آ رہی ہے۔ *آہ! موت سَر پر ہے، عنقریب...!! جلد، بہت جلد حضرت عزرائیل عَلَیْہ ِالسَّلام تشریف لائیں گے*آہ! ہمارے عزیز رشتے دار، بہت ہی پیار کرنے والے، لاڈ اُٹھانے والے دیکھتے رہ جائیں گے، ڈاکٹرز کی بھی کچھ نہیں چلے گی*گاڑی، بنگلہ، مکان، بینک بیلنس سب دھرے کا دھرا رہ جائے گا*آہ! رُوح جسم سے کھنچی جائے گی، آنکھیں چھت کو لگی ہوں گی، آخری ہچکی آئے گی اور ہم ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اس دُنیا سے رشتہ توڑ کر، موت کے دروازے قبر کے گڑھے میں اُتر جائیں گے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ابھی بہت وقت ہے؟ نا...! نا! ایک دَم کا بھی بھروسہ نہیں ہے*کیا خبر آج کی رات بھی پُوری گزار پائیں گے یا نہیں*کیا خبر صبح کا سُورج دیکھنا نصیب ہو گا یا نہیں، جی ہاں! یہ