Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye
کی قیمت اڑھائی سے تین لاکھ ہے اور انڈہ 30 سے 40روپے کا مِل جاتا ہے۔دیکھئے کتنا فرق ہے...؟ یہ تو میں اندازہ بتا رہا ہوں، اللہ پاک کا خزانہ تو بہت بڑا ہے، وہاں یہ روپے، دو روپے کی گنتی تو نہیں ہے۔ غرض؛ کتنا عظیم ثواب ہے، جو ہم محض سُستی کی وجہ سے گنوا دیتے ہیں۔ اِسی طرح جماعت کا معاملہ ہے۔ نمازِ باجماعت کا ثواب 27 گُنَا ہے مگر ہم لوگ محض سُستی میں، ابھی پڑھتا ہوں، ابھی پڑھتا ہوں کرتے ہوئے اتنا سارا ثواب گنوا دیتے ہیں۔
پہلے کے مسلمانوں کو باجماعت نمازوں کا بے مثال جذبہ ہوا کرتا تھا، چنانچِہ حضرت اِمام ابو حامد محمد بن محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: (پارہ18، سورۂ نور آیت نمبر 37 میں اللہ پاک کا فرمانِ عالی شان ہے :)
رِجَالٌۙ-لَّا تُلْهِیْهِمْ تِجَارَةٌ وَّ لَا بَیْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَ اِقَامِ الصَّلٰوةِ وَ اِیْتَآءِ الزَّكٰوةِ ﭪ--
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: وہ مرد جن کو تجارت اور خریدوفروخت اللہ کے ذکر اور نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے سے غافل نہیں کرتی
اس آیتِ مبارکہ کی تفسیر میں لکھا ہے کہ : یہ وہ لوگ تھے کہ *ان میں جو لوہار ہوتا تھا وہ اگر ضرب(یعنی چوٹ) لگانے کے لئے ہتھوڑا اُوپر اٹھائے ہوئے ہوتا اور اذان کی آواز سنتا تو اب ہتھوڑا لوہے وغیرہ پر مارنے کے بجا ئے فوراً رکھ دیتا *اور چمڑے کا کام کرنے والا چمڑے میں سُوئی ڈالے ہوئے ہوتا اور اذان کی آواز اُس کے کانوں میں پڑتی تو سُوئی باہَر نکالے بغیر چمڑا اورسُوئی وہیں چھوڑ کر باجماعت نماز کیلئے مسجد کی طرف چل پڑتا ۔([1])
کاش! ہمیں بھی ایسا جذبہ نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم