Book Name:Khawaja Huzoor Ki Ibadat
مشہور عالِمِ دین شیخ حُسَّامُ الدِّین رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شاگردی اِخْتیار کی، کم و بیش 5 سال کے مختصر عرصے میں آپ نے اُس وقت کے رائج عُلُوم سیکھ کر فراغت حاصِل کی، ظاہِری عُلُوم سیکھ لینے کے بعد آپ باطنی عُلُوم کی طرف متوجہ ہوئے اور خواجہ عُثْمان ہَارونیرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی بارگاہ میں حاضِر ہو کر پر بیعت کی اور تقریباً 20سال تک پیر صاحِب کی خدمت میں حاضِر رہ کر معرفت کی منازِل طَے کرتے رہے۔([1])
خواجۂ خواجگاں مُعِیْنُ الدِّیْن فخرِ کَوْن ومکاں مُعِیْنُ الدِّیْن([2])
545 ہجری سے لے کر 622 ہجری تک 77 سال کا اکثر حِصّہ خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے سَفَر میں گزارا، مدینۂ مُنَوَّرہ، مَکَّۂ مُعَظَّمَۃ، خُراسان، سَمَرقَنْد، بُخَارا، عِرَاق، ہارْوَن، بغداد، کِرْمان، ہَمدان، تَبرَیز، اَسْتَر آباد، خَرقَان، ہَرَّات،غَزنی،رَےْ، بَدَخْشاں، دِمَشْق، جِیلان، اَصْفَہان،مُلْتَان، لاہَور، دِہْلی اور اجمیر وغیرہ مختلف شہروں میں گئے، وہاں موجود بزرگانِ دین، اولیائے کرام کی خدمت میں حاضِری دی، کہیں عِلْم و معرفت کا فیضان تقسیم کیا، کسی سے عِلْمِ ظاہِر و باطن سیکھنے میں مَصْرُوف رہے،تقریباً 5 ماہ تک آپ بغداد شریف میں پیروں کے پیر، پیر دستگیر شیخ عبد القادر جیلانی یعنی حُضُور غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں بھی حاضِر رہے۔([3])96 سال دُنیا میں تشریف فرما رہے، 6 رجب،627 ہجری، بروز پیر شریف، صبح فجر کے وقت مریدین انتظار میں تھے کہ پیر و مُرْشِد تشریف لائیں گے، نمازِ فجر پڑھائیں گے مگر حُضُور خواجہ صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نہ آنا تھا، نہ آئے، کافِی دیر گزر جانے کے بعد حُجرے کا دروازہ کھول کر دیکھا تو غم کا سمندر