Book Name:Khawaja Huzoor Ki Ibadat
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اِس آیت مقدسہ کے تحت فرماتے ہیں: (معلوم ہوا؛ ) مسجد بنانے، اُسے آباد کرنے یا وہاں باجماعت نماز ادا کرنے کا شوق صحیح مؤمن ہونے کی علامت ہے، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ایسے لوگوں کا خاتمہ ایمان پر ہو گا۔ ([1])
بیٹے کو مسجِد سے چمٹے رہنے کی تلقین
حضرت اَبُو دردا رَضِیَ اللہُ عنہ نے اپنے شہزادے کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: بیٹا! مسجد تمہارا گھر ہونا چاہیے، بلاشبہ میں نے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسجدیں پرہیزگاروں کے گھر ہیں اورجس کا گھر مسجد ہو، اللہ پاک اُس کی مغفرت، رحمت اور سُوئے جنت لے جانے والے پُل صراط سے باحفاظت گزارنے کا ضامِن بن جاتا ہے۔([2])
حدیثِ پاک میں ہے، نبیوں کے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بےشک مسجدوں کے کچھ اَوْتَاد ہیں (یعنی ایسے لوگ ہیں، جن کے دَم سے مسجد آباد رہتی ہے)، فرشتے اُن کے پاس بیٹھتے ہیں، اگر یہ کہیں غائِب ہو جائیں تو فرشتے اُنہیں ڈھونڈتے ہیں، اگر بیمار ہو جائیں تو اُن کی عیادت کرتے ہیں اور اگر کسی مشکل میں ہوں تو اُن کی مدد کرتے ہیں۔([3])
مسجد کے شیدائی کے لئے فرشتوں کا جلوس
امام اِبْنِ مبارک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کِتَابُ الزُّہد میں روایت ذِکْر کی، لکھتے ہیں: جو بندہ سب