Khawaja Huzoor Ki Ibadat

Book Name:Khawaja Huzoor Ki Ibadat

سے پہلے مسجد میں آنے اور آخر میں نکلنے کا عادِی ہو، اس کی شان یہ ہے کہ جب وہ مسجد سے نکلتا ہے تو فرشتے جھنڈا اُٹھائے اس کے آگے آگے چلتے ہیں، یہاں تک کہ وہ اپنے گھر پہنچ جاتا ہے، پھر فرشتے اِسی حالت پر رہتے ہیں، یہاں تک کہ جب وہ دوبارہ مسجد میں جانے کے لئے گھر سے نکلتا ہے تو فرشتے پھر جھنڈااُٹھائے اُس کے آگے آگے چلتے ہیں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی نِرالی شان ہے۔ کاش! ہم بھی یہ انداز اپنا لیں، جیسے ہی اذان ہوئی بلکہ اذان ہونے سے بھی پہلے مسجد کے لئے نکل پڑیں، سب سے پہلے مسجد میں پہنچنے کی کوشش کریں، پِھر نماز کے بعد بھی کچھ وقت مسجد میں گزارنے کی عادَت بنائیں، نمازکے بعد ذِکْرُ اللہ کر لیں، درودِپاک پڑھ لیں، قرآنِ کریم کی تِلاوت کر لیں اور کافِی سارا وقت مسجد میں گزارنے کے بعد مسجد سے نکلا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر ہر نماز کے وقت کم از کم 2 اسلامی بھائیوں کو اپنے ساتھ مسجد میں لے جانے کی کوشش بھی کر لیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہماری مسجدیں آباد ہو جائیں گی۔ اندازہ لگائیے! بالفرض؛ اگر کسی مسجد میں 50 نمازی ہیں، اگر وہ سب اپنے ساتھ دو دو کو لانے کی سَعَادت پائیں تو سب کی مشترکہ کوشش سے اسی مسجد کے نمازی 150 ہو جائیں گے۔ اگر ساری کی ساری مساجِد میں یونہی دو دو گُنَا نمازی بڑھ جائیں تو سوچئے! ہماری مسجدیں کیسے کھچا کھچ بھر جائیں گی، شاید مسجدوں میں جگہ کم پڑنے لگ جائے۔ بس تھوڑی تَوَجُّہ کی حاجت ہے، اللہ پاک ہمیں سَعَادت عطا فرمائے۔

الحمد للہ! خواجہ حُضُور کے فیضان سے دعوتِ اسلامی مسجد بناؤ تحریک بھی ہے، مسجد بھرو تحریک بھی ہے۔ اگر ہم عاشقانِ رسول کے ساتھ قافلوں میں سَفَر کی عادَت بنا لیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! نمازی بننا بھی نصیب ہو جائے گا، نمازی بنانےکی بھی سعادت مل


 

 



[1]...کتاب الزہد لا بن المبارک،جز:10، صفحہ:363۔