Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

Book Name:Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

کے ذریعے انسان کو بہکاتا ہے، اس کا عِلاج یہ ہے کہ آدمی اللہ پاک کی تقسیم پر راضِی رہے (اور  دوسروں کو ملی ہوئی نعمتوں کو للچائی نظروں سے نہ دیکھا کرے) (7):شیطان ریاکاری کے رستے حملہ کرتا ہے، اس کا عِلاج اِخلاص میں ہے کہ بندہ صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا کا طلب گار بن جائے (8):شیطان کنجوسی کے ذریعے بہکاتا ہے، اس کا عِلاج یہ ہے کہ آدمی اُخْروی نعمتوں کو یاد رکھے اور دُنیا کا مال رَبّ کی راہ میں لُٹاتا رہے (9):شیطان تکبر کے رستے حملہ کرتا ہے، اس کا علاج یہ ہے کہ انسان تواضع اور عاجزی اختیار کرے (10):شیطان لالچ(یعنی لوگوں کے پاس موجود نعمتوں کو للچائی نظروں سے دیکھنے) کے ذریعے بہکاتا ہے، اس کا عِلاج یہ ہے کہ بندہ صِرْف رَبّ کریم کی عطاؤں پر نظر رکھے، لوگوں کے پاس موجود چیزوں سے مایُوس ہو جائے۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ شیطان کے چند دروازے ہیں، جن کے ذریعے شیطان ہمیں بہکاتا ہے*نمازوں میں سُستی شیطان کا دروازہ ہے*اپنے گُنَاہوں کو بُھول جانا بھی شیطان کا دروازہ ہے*پیٹ بھر کر کھانا بھی شیطان کا دروازہ ہے*لالچ*لمبی اُمِّیدیں * آرام طلبی*خود پسندی*اپنے مسلمان بھائیوں کو حقیر سمجھنا*حسد کرنا*ریاکاری اور *کنجوسی وغیرہ یہ سب شیطان کے دروازے ہیں، ہمیں چاہئے کہ ان ظاہِری و باطنی بُرائیوں سے ہمیشہ بچتے رہیں تاکہ ہم شیطانی حملوں سے محفوظ رہ سکیں۔

شیطان سے بچنے کے چند مزیدطریقے

اس کے عِلاوہ شیطان سے بچنے کے چند مزید طریقے بھی ہیں۔ان میں سے ایک طریقہ ذِکْرُ اللہ کی کثرت کرنا ہے۔ حضرتِ عمر بن عبدالعزیز  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  سے مروی ہے کہ کسی نے اللہ پاک سے سوال کیا :مجھے انسانی دل میں شیطان کی جگہ دکھا دے، خواب میں اس


 

 



[1]... تنبیہ الغافلین،باب عداوۃ الشیطان و معرفۃ مکایدہ، صفحہ345 ملخصاً ۔