Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

Book Name:Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

دیکھا جاتا ہے، اللہ و رسول کی رضا کس میں ہے؟ گنبدِ خضریٰ والے مَحْبُوب    صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کی سُنّت کیا ہے، ان باتوں کا بہت کم لوگ لحاظ کرتے ہیں، بس اپنے مزاجوں پر چلتے ہیں۔ کاش! ہماری عادَت ہو جائے! ہم ہر حال میں شریعت کو اپنا پیشوا بنانے والے بن جائیں۔

فرمانبردار جنّت کے حقدار ہیں

صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   سے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: میری ساری اُمّت جنّت میں داخِل ہو گی مگر وہ جس نے انکار کیا۔ عرض کی گئی: وہ انْکاری کون ہے؟ فرمایا: جس نے میری اطاعت کی، وہ جنّت میں داخِل ہوا اور جس نے میری نافرمانی کی، وہ اِنْکار کر نے وا لا ہے۔ ([1])

اللہ پاک ہمیں توفیق عطا فرمائے، کاش! ہم اپنے ہر معاملے میں شریعت کی پابندی کرنے والے بن جائیں۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ۔

(2):شیطان کی چالوں سے بچئے...!!

غزوۂ بدر سے ملنے والا ایک اور سبق سنیے! اللہ پاک نے فرمایا:

وَ اِذْ زَیَّنَ لَهُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَهُمْ وَ قَالَ لَا غَالِبَ لَكُمُ الْیَوْمَ مِنَ النَّاسِ وَ اِنِّیْ جَارٌ لَّكُمْۚ-فَلَمَّا تَرَآءَتِ الْفِئَتٰنِ نَكَصَ عَلٰى عَقِبَیْهِ(پارہ:10، سورۂ انفال:48)

 تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان :اور (یاد کرو) جب شیطان نے ان کی نگاہ میں ان کے اعمال خوبصورت کرکے دکھائے اور شیطان نے کہا : آج لوگوں میں سے کوئی تم پر غالب آنے والا نہیں اور بیشک میں تمہارا مدد گار ہوں پھر جب دونوں لشکر آ منے سامنے ہوئے تو شیطان الٹے پاؤں بھاگا۔


 

 



[1]... بخاری، کتاب الاعتصام بالکتاب و السنۃ، باب الاقتداء...الخ، صفحہ:1762، حدیث:7280۔