Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

Book Name:Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

اس کےباوُجُود غزوۂ بدر میں غیر مسلموں کو شکست ہوئی اور مسلمانوں کو عظیمُ الشّان فتح نصیب ہوئی، اس کی وجہ کیا تھی...؟  اس جگہ اس کے پوشیدہ اَسْبَاب  کو بیان کیا گیا اور ہمیں حکم دیا گیا کہ اے مسلمانو...!! ان اَحْکام کے پابند ہو جاؤ! جس طرح میدانِ بدر میں 313 کو ایک ہزار پر فتح عطا کر دی گئی تھی، یُونہی تمہیں بھی دُنیا و آخرت کے ہر میدان میں کامیابی عطا کر دی جائے گی۔ یہ 2 اَحْکام کیا ہیں؟ سنیئے!

(1):اللہ و رسول کی فرمانبرداری

پہلا حکم یہ کہ اللہ پاک نے فرمایا:

وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ (پارہ:10، سورۂ انفال:46)

 تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان : اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔

یعنی اے مسلمانو...!! ہر وقت، ہر حال اور ہر میدان میں اللہ و رسول کے فرمانبردار رہو...!! اللہ  و رسول کے حکم کو ماننے والے، اِس پر عمل کرنے والے بن جاؤ۔اس کا نتیجہ کیا ہو گا؟ جیسے بدر والوں کو فتح عطا کی گئی تھی، تمہیں بھی ہر میدان میں کامیابی عطا کر دی جائے گی۔

پتا چلا؛ بندۂ مسلم کی کامیابی کےلئے سب سے بنیادی چیز اِطَاعت ہے، جو اللہ و رسول کا فرمانبردار رہتا ہے، اسے ہر میدان میں کامیابی عطا کی جاتی ہے، جو اللہ و رسول کا نافرمان ہو، اسے دُنیا میں بھی رُسْوائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آخرت میں بھی نقصان اُٹھاتا ہے۔

اِطَاعت کامیابی کی شرطِ اَوَّل ہے

دِیگر قوموں کا انداز چاہے کچھ بھی ہو ، البتہ ایک بندۂ مؤمن کے لئے کسی بھی سطح پر کامیابی کے لئے اللہ و رسول کی اِطَاعت شرطِ اَوَّل ہے۔ جس کو یقین نہ ہو ، وہ تاریخ اُٹھا کر دیکھ