Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

Book Name:Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein

نے شیشہ کی طرح صاف شفاف ایک انسانی جسم دیکھا جو اندر باہر سے ایک جیسا نظر آرہا تھا، شیطان کو دیکھا وہ اس انسان کے بائیں کندھے اور کان کے درمیان مینڈک کی صورت میں بیٹھا ہوا تھا اور اپنی لمبی سونڈ سے اس کے دل میں وسوسے ڈال رہا تھا۔ جب وہ انسان اللہ کا ذکر کرتا تو وہ فوراً ہی پیچھے ہٹ جاتا۔ ([1])

تَعَوُّذ پڑھنا

پیارے اسلامی بھائیو! شیطان سے بچنے کا ایک بہترین طریقہ تَعَوُّذ یعنی اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ کی کثرت کرنا بھی ہے۔ یعنی ہم کثرت سے اُٹھتے، بیٹھتے، چلتے، پھرتے اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھتے رہا کریں، اس کی برکت سےبھی اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہم شیطانی چالوں سے بچ جائیں گے۔ حدیثِ پاک میں ہے:  جو بندہ دن بھر میں 10 مرتبہ اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ  پڑھے تو اللہ پاک ایک فرشتے کی ڈیوٹی لگا دے گا جو شیطان کو اس سے یوں دور بھگائے گا جیسے عرب لوگ اونٹ کو پانی کے تالاب سے بھگاتے ہیں۔([2])

تَعَوُّذ کی برکت

حضرت ابو سعید خُدْری  رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک جگہ شیطان کو جھکا ہوا دیکھا تو میں نے اس کو چھڑی کے ساتھ چوٹ لگانے کا ارادہ کیا، شیطان نے مجھ سے کہا کہ اے ابو سعید!کیا آپ کو معلو م نہیں کہ مجھے چھڑی اور دنیاوی اسلحہ کا کوئی خوف نہیں؟ میں نے کہا: اے لعنتی! تجھے کونسی چیز خوف زدہ کرتی ہے؟اس نے جواب دیا کہ مجھے (اس دنیا میں صرف) 2چیزیں  خوف زدہ کرتی ہیں:( 1):تَعَوُّذ پڑھنے والوں کا تَعَوُّذ یعنی


 

 



[1]... مکاشفۃ القلوب، باب عداوۃ الشیطان، صفحہ:79۔

[2]...سلوۃ العارفین، باب فضیلۃ التعوذ، جلد:1، صفحہ:124۔