Book Name:Mohabbatein Aam Karo
سردار، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو فرماتے سُنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو مَحبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔([1])
میں پانچوں نمازیں پڑھوں باجماعت ہو توفیق ایسی عطا یااِلٰہی!
حضرت ابو سعید خُدرِی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بیان کرتے ہیں: اللہ پاک کے آخری رسول، رسولِ مقبول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔([2])
جماعت سے گر تُو نمازیں پڑھے گا خدا تیرا دامن کرم سے بھرے گا
مختلف اَحَادِیث کے مطابق ٭ فرض نماز جماعت سے ادا کرنے میں اِیمان والا ہونے کی گواہی ہے ٭ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو مَحبوب(یعنی پیارا) رکھتاہے ٭ نمازِ باجماعت اکیلےپڑھنے سے 27دَرجے افضل ہے ٭ اللہ پاک اور اُس کے فرشتے باجماعت نماز پڑھنے والوں پر دُرُودبھیجتے ہیں ٭ باجماعت عشا کی نماز پڑھنا گویا آدھی رات قیام(یعنی عبادت) کرنا ہے ٭ فجر کی نماز باجماعت پڑھنا گویا پوری رات قِیام(یعنی عبادت) کرنا ہے ٭ باجماعت نماز پڑھنے والاپُلْ صراط سے سب سے پہلے بجلی کی مانند گزرے گا ٭ باجماعت نماز ادا کرنے والوں کی شان و شوکت دیکھ کر اَہل مَحْشَر رَشک کریں گے ٭ باجماعت نماز پڑھنے والے کے گناہ بخشے جائیں گے ٭ جو نمازِ باجماعت کے لئے مسجد میں آئے، اس کو ہر قدم کے بدلے ثواب ملے گا ٭ مسجد کی طرف جانے والے کے ہر قدم پر ایک درَجہ بلند