Mohabbatein Aam Karo

Book Name:Mohabbatein Aam Karo

یعنی عِیْد اَصْل میں یہی ہے کہ آدمی ایک دوسرے سے ملے، دِل جُوئی کرے، رُوٹھوں کو منائے اور محبتیں عام کرے۔

 اللہ  پاک دِل جوڑتا ہے

ہم نے قرآنِ کریم کی آیت سُنی،  اللہ  پاک ارشاد فرماتا ہے:

   وَ اَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِهِمْؕ   (پارہ:10، الانفال:63)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور اس نے مسلمانوں کے دِلوں میں اُلفت پیدا کردی۔

یہ اِنْعام یاد کروایا جا رہا ہے کہ دیکھو!  اللہ  پاک نے مسلمانوں کے دِلوں میں محبّت پیدا کر دی ہے۔

لَوْ اَنْفَقْتَ مَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا مَّاۤ اَلَّفْتَ بَیْنَ قُلُوْبِهِمْ   (پارہ:10، الانفال:63)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اگر تم زمین میں جو کچھ ہے سب خرچ کردیتے تب بھی ان کے دلوں میں الفت پیدا نہ کرسکتے تھے۔

 یہ آپسی محبّت کی اَہمیت کا بیان ہے، دِلوں میں محبّت ایسی چیز ہے کہ ساری دُنیا کی دولت خرچ کر کے بھی دِل نہیں جوڑے جا سکتے، تلوار کے زَور پر سَر جھکائے جا سکتے ہیں، دِل نہیں جھکتے، پیسے اور دولت کےذریعے مُعاشرہ بگڑ تو سکتا ہے، دِلوں میں محبتیں پیدا ہو جائیں، دِل جُڑ کر ایک ہو جائیں، ایسا نہیں ہوتا تو پِھر دِلوں میں محبتیں کیسے بڑھتی ہیں؟ آئیے قرآن سنیئے:

وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ اَلَّفَ بَیْنَهُمْؕ-اِنَّهٗ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ(۶۳) (پارہ:10، الانفال:63)

 

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: لیکن  اللہ  نے ان کے دلوں کو ملادیا، بیشک وہ غالب حکمت والا ہے۔