سلسلہ: عبادات
موضوع: شوال کی عبادات
*عالمہ ام غزالی عطاریہ مدنیہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رمضان المبارک کی حسین گھڑیاں گزارنے کے بعد اسلامی سال کا دسواں ماہ شوال المکرم حج کے مہینوں میں سب سے پہلا مہینا ہے۔([1])
چاند رات: ماہِ شوال کی شروعات ایسی با برکت رات سے ہوتی ہے جسے لیلۃ الجائزہ یعنی انعام کی رات کہا جاتا ہے۔گویا یہ رات روزہ داروں کو عیدی دئیے جانے کی رات ہے،مگر افسوس!جن مسلمانوں کو یہ رات عبادت میں گزارنا تھی وہ نادان اس رات گناہوں کا بازار خوب گرم کرتے، خوب رنگ رلیاں مناتے، فلموں ڈراموں کا اہتمام کرتے اور ساری رات شاپنگ میں گزار دیتے ہیں۔حالانکہ اس مبارک رات کی فضیلت کے متعلق مروی ہے کہ اس رات ثواب کے لئے عبادت کی جائے تو جنت واجب ہو جاتی ہے ([2])اور اس رات میں دعا رد نہیں کی جاتی۔([3])
عید کا دن:حضرت عبدُ اللہ ابنِ عباس رضی اللہُ عنہما سے مروی ہے: جب عید کی صبح ہوتی ہے تو اللہ پاک اپنے معصوم فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتا ہے، وہ فرشتے زمین پر تشریف لا کر سب گلیوں اور راہوں کے سروں پر کھڑے ہو کر اس طرح پکارتے ہیں:اے اُمَّتِ محمد!اس ربِّ کریم کی بارگاہ کی طرف چلو!جو بہت زیادہ عطا کرنے والا اور بڑے سے بڑا گناہ معاف فرمانے والا ہے۔ پھر اللہ پاک اپنے بندوں سے یوں مخاطب ہوتا ہے: اے میرے بندو! مانگو! کیا مانگتے ہو؟ میری عزت و جلال کی قسم!آج کے روز اس(نماز عید کے)اجتماع میں اپنی آخرت کے بارے میں جو کچھ سوال کرو گے وہ پورا کروں گا اور جو کچھ دنیا کے بارے میں مانگو گے اس میں تمہاری بھلائی کی طرف نظر فرماؤں گا(یعنی اس معاملے میں وہ کروں گا جس میں تمہاری بہتر ی ہو)میری عزت کی قسم! جب تک تم میرا لحاظ رکھو گے میں بھی تمہاری خطاؤں کی پردہ پوشی فرماتا رہوں گا۔ میری عزت و جلال کی قسم! میں تمہیں حد سے بڑھنے والوں (یعنی مجرموں )کے ساتھ رسوا نہ کروں گا۔اپنے گھروں کی طرف مغفرت یافتہ لوٹ جاؤ۔ تم نے مجھے راضی کر دیا اور میں بھی تم سے راضی ہو گیا۔([4])
بعدِ رمضان عید ہوتی ہے رب کی رحمت مزید ہوتی ہے
عید کے دن کرنے والے کام
صدقہ فطر: اس خوشی کے دن ہمارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ہمیں غریبوں اور مسکینوں کا خیال رکھنے کی تعلیم دی اور انہیں بھی اس خوشی میں شریک کرنے کے لئے صدقہ فطر کا حکم دیا تاکہ وہ نادار افراد جو اپنی ناداری کی وجہ سے اس روز عید کی خوشی نہیں منا سکتے وہ بھی خوشی منا سکیں۔
عید کا تحفہ:جو عید کے دن 300 مرتبہ سُبْحٰنَ اللہِ وَ بِحَمْدِہٖ پڑھے اور فوت شدہ مسلمانوں کی روحوں کو اس کا ثواب پہنچائے تو ہر مسلمان کی قبر میں ایک ہزار انوار داخل ہوتے ہیں اور جب وہ پڑھنے والا خود مرے گا تو اللہ پاک اس کی قبر میں بھی ایک ہزار انوار داخل فرمائے گا۔([5])
شوال شریف کی دیگر عبادات اور اوراد و وظائف
(1) جو شوال کی پہلی رات یا دن میں آٹھ رکعت اس طرح ادا کرے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد 25 مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد 70 بار تیسرا کلمہ اور استغفار پڑھے تو اس کی تمام حاجات پوری ہوں گی۔([6])
(2)جو شوال کی پہلی رات اور دن میں نمازِ عید ہو جانے کے بعد چار رکعت پڑھے اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص 21 مرتبہ پڑھے تو اللہ کریم اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھولے گا اور اس کے لئے جہنم کے ساتوں دروازے بند کر دئیے جائیں اور اسے اس وقت تک موت نہیں آئے گی جب تک جنت میں اپنا مکان نہ دیکھ لے۔([7])
(3)جو ماہِ شوال میں 8رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص 25 مرتبہ پڑھے پھر سلام پھیر کر 70 بار تیسرا کلمہ اور 70 بار درود شریف پڑھے تو بہت زیادہ ثواب پائے گا اور اگر اس ماہ انتقال کر گیا تو اللہ پاک اسے شہید کا درجہ عطا فرمائے گا اور اسے بخش دیا جائے گا۔([8])
(4)صلوۃِ عُتَقَا:جو ماہِ شوال میں کسی بھی وقت 8 رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد 15 بار سورۂ اخلاص پڑھے، پھر نماز کے بعد 70 بار سبحان اللہ اور 70 مرتبہ درودِ پاک پڑھے تو ایک روایت کے مطابق یہ نماز پڑھنے والے کے دل میں اللہ پاک *حکمت کی کھیتی اگائےگا * اس کی زبان کو(کمال درجے کی)قوتِ گویائی عطا فرمائے گا اور *اسے دنیا کے امراض اور ان کا علاج بتا دے گا۔* آخری سجدے سے سر اٹھانے سے پہلے اس کی بخشش فرما دے گا۔ *اگر اس دوران اس کا انتقال ہو جائے تو وہ شہید اور مغفرت یافتہ ہو گا۔ *جو دورانِ سفر یہ نماز ادا کرے تو اللہ پاک اس کے لئے منزلِ مقصود تک پہنچنا آسان فرما دے گا *اگر وہ قرض دار ہے تو اللہ پاک اس کا قرض ادا کر دے گا اور *اگر وہ ضرورت مند ہے تو اللہ پاک اس کی حاجات پوری کر دے گا۔ *اس کو ہر حرف اور ہر آیت کے بدلے جنت میں ایک مَخْرَفَہ عطا فرمائے گا۔ پھر مَخْرَفَہ کے متعلق ارشاد فرمایا کہ وہ جنت میں دو ایسے باغ ہیں کہ اگر کوئی سوار ایک سو سال تک اس کے درختوں میں سے کسی ایک درخت کے سائے میں چلتا رہے تب بھی اس کی مسافت طے نہ کر سکے۔ ([9])
(5)عیدُ الفطر کے بعد 4 رکعتیں پڑھے، پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اعلی، دوسری میں سورۂ شمس، تیسری میں سورۂ ضُحٰى اور چوتھی رکعت میں سورۂ اَلَمْ نَشْرَحْ ایک ایک بار پڑھے اور سلام کے بعد 21 بار سورۂ اخلاص پڑھے۔
(6)شوال کی 6 تاریخ کو 6 رکعتیں پڑھے، ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ طارق ایک ایک بار پڑھے اور سلام کے بعد 100بار درودِ پاک پڑھے۔
(7)اس مہینے کے آ خری عشرے میں ہر روز سورۂ فاتحہ 50بار پڑھے توختمِ قرآن اور شہدا کا ثواب عطا ہو اور اس سال اس کے نامہ اعمال میں کوئی گناہ نہ لکھا جائے گا۔([10])
(8) جو چھ دن شوال میں روزے رکھے تو گناہوں سے یوں نکل گیا جیسے آج ہی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے۔([11]) یا گویا اس نے عمر بھر کے روزے رکھے۔([12]) بہتر یہ ہے کہ یہ روزے مُتَفَرِّق (یعنی ناغہ کر کے) رکھے جائیں اور عید کے بعد لگاتار چھ دن میں رکھ لے تب بھی حرج نہیں([13])
شوال شریف میں رخصتی:ماہِ شوال کو شادی بیاہ کے لئے منحوس سمجھنا بالکل غلط اور جاہلیت ہے، کیونکہ یہ بد شگونی ہے جو جائز نہیں۔ بلکہ اس ماہ شادی یا رخصتی حدیث شریف سے ثابت ہے کہ اُمُّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہُ عنہا فرماتی ہیں:نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے مجھ سے نکاح بھی شوال میں کیا اور زِفاف بھی۔([14])علما فرماتے ہیں:ماہِ شوال میں نکاح مستحب ہے۔([15])اللہ پاک ہمیں اس مبارک اور برکتوں والے مہینے میں خوب خوب عبادتیں کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
آمین بجاہِ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* شعبہ ماہنامہ خواتین
[1] بہارِ شریعت، 1/ 63، حصہ:1ماخوذاً
[2] ترغیب و ترہیب، 2/ 98، حدیث:2
[3] تاریخ ابن عسا کر ، 10 / 408،رقم:2604
[4] ترغیب و ترہیب ، 2/61، حدیث:23
[5] مکاشفۃ القلوب، ص 308
[6] جواہر خمسہ ، ص 28
[7] رکن دین، حصہ:1، ص174
[8] لطائف اشرفی ، 2 / 236
[9] غنیۃ الطالبین، 2/249
[10] جواہر خمسہ، ص27
[11] مجمع الزوائد ، 3/425، حدیث:5102
[12] مسلم، ص456، حدیث:2758
[13] بہار شریعت، 2/1010، حصہ:5
[14] مسلم، ص568، حدیث:3483
[15] مراۃ المناجیح، 5/33
Comments