جنتی جانور

آؤ بچو حدیث رسول سنتے ہیں

جنتی جانور

*مولانا محمد جاوید عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2024ء

اللہ پاک کے پیارے اور آخری نبی حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اَكْرِمُوا الْمَعزَ ي وَامْسَحُوا رَغَامَہا عَنْهَا فَاِنَّهَا من دَوَابِّ الْجنَّةِ یعنی بکری کی عزت کرو اس سے مٹی کو جھاڑو کیونکہ یہ جنتی جانور ہے۔(مجمع الزوائد، 4/113، حدیث: 6253)

یہاں بکری سے مراد بکری کی پوری جنس (یعنی بکرا، بکری، بھیڑ، دنبہ  وغیرہ )ہے۔ بکری کو جنتی جانور کہنےکی  وجہ    یہ ہے  کہ یہ جنت سے زمین پر آئی ہے یا بعدِ قیامت جنت میں جائے گی۔ ( التیسر بشرح جامع الصغیر، 1/203)

پیارے بچو! بکریاں پالنا بہت سارے انبیائے کرام کی سنّت بھی  ہے۔بکری بہت ہی پیارا جانور ہے۔ اللہ کریم نے اس میں ہمارے لئے بہت سے فائدے رکھے ہیں۔ اس کا دودھ بہت مفید ہے، اس کے گوشت کے بھی بڑے فائدے ہیں۔ بکری  کا دودھ  پینا  اور اس کا گوشت  کھانا دونوں ہی رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنّت ہے۔

عیدِ قربان پر کچھ بچے  قربانی کے بکروں،  بھیڑوں اور دیگر جانوروں کو گھماتے پھراتے ہیں تو  انہیں حد سے زیادہ بھگاتے ہیں اور بعض دفعہ بڑی تکلیف دیتے ہیں ۔

پیارے بچو! ان جانوروں کو اللہ پاک کی راہ میں قربان کرنا ہوتا ہے، انہیں کبھی تکلیف نہ دیں۔ اللہ پاک ہمیں جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین 

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code