حمد/ مناجات
نہ مجھ کو خدامال و زر چاہیے |
نہ مجھ کو خدامال و زر چاہیے نہ یاقُوت و لعل و گوہر چاہیے |
زمانہ کی خوبی زمانے کو دے مجھے صرف دردِ جگر چاہیے |
رہے جس میں عشقِ حبیبِ خدا وہ دل وہ جگر اور وہ سر چاہیے |
کوئی راج چاہے کوئی تخت و تاج مجھے تیرے پیارے کا دَر چاہیے |
بنے جس میں تقدیر بگڑی ہوئی الٰہی مجھے وہ ہنر چاہیے |
ہیں دنیا میں لاکھوں بشر پر وہاں خبر کے لئے بے خبر چاہیے |
خزانےسےرب کے جو چاہو سو لو نبی کی غلامی مگر چاہیے |
دعائیں تو ساؔلک بہت ہیں مگر اثر کے لئے چشمِ تر چاہیے |
دیوانِ سالک از مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ص،40 |
Comments