Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

طیب چیزیں  کھاتے پیتے اور اس کا خاص اہتمام فرماتے تھے۔ حضرت ثابت اور عبد الوہاب بن ابی حفص رَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا سے مروی ہے ، ایک مرتبہ حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام نے روزے کی حالت میں شام کی ، وقتِ افطار آپ کی بارگاہ میں  دودھ پیش کیا گیا تو فرمایا : تمہارے پاس  یہ دودھ کہاں سے آیا ؟ لوگوں نے عرض کی : ہماری بکری کا ہے۔ ارشادفرمایا : بکری خریدنے کے پیسے کہاں سے آئے تھے؟ عرض کی : یا نبی اللہ ! آپ یہ باتیں کیوں پوچھ رہے ہیں ؟ ارشاد فرمایا : ہم رسولوں کے گروہ سے ہیں اور ہمیں حلال رزق کھانے اور نیک عمل کرتے رہنے کا  حکم دیا گیا ہے۔

 ( شعب الایمان ، التاسع والثلاثون من شعب الایمان ، باب فی المطاعم…الخ ، ۵ / ۵۹ ، حدیث : ۵۷۶۹)

 خوف ِخدا :

                                                حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام بہت زیادہ خوفِ خدا  رکھتے تھے ۔ رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا : لوگ حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام  کو بیمار سمجھتے ہوئے ان کی عیادت کرتے تھے حالانکہ انہیں کوئی مرض نہیں تھا بلکہ وہ خشیتِ الٰہی میں مبتلا تھے۔ ( تاریخ ابن عساکر ، محمد بن احمد بن ابی جحوش…الخ ، ۵۱ / ۲۳ ، حدیث : ۱۰۷۱۶)

حضرت خالد بن درکل رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے مروی ہے ، حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کی حضرت لقمان رَضِیَ اللہُ  عَنْہسے ملاقات ہوئی توآپعَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا : اے لقمان ! تم نے کس حال میں صبح کی؟ عرض کی : اس تصور میں کہ میری جان دوسرے کے قبضے میں ہے(یعنی خدا کے قبضے میں)حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام نے اس بات میں غور و تفکر کیا تو(خوفِ خدا سے ) ان کی چیخ نکل گئی۔ (حسن التنبہ ، باب التشبہ بالنبین ، ۵ / ۱۵)

حضرت ابن سابط رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے مروی ہے کہ حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کے بعد اگر حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کے(خوف خدا کے سبب بہنے والے)آنسوؤں کا تمام اہلِ زمین کے آنسوؤں سے موازنہ کیا جائے