Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

(2) اگر گفتگو چاندی ہے تو خاموشی سونا ہے۔ (موسوعة  ابن ابی الدنیا ، كتاب الصمت واٰداب اللسان ، باب حفظ اللسان وفضل الصمت ، ۷ / ۵۸ ، حدیث : ۴۷)

(3) ہمیں وہ عطا کیا گیا  جو لوگوں کو دیا گیا  اوروہ بھی  جو انہیں نہ دیا گیا اور ہمیں وہ علم دیا گیا جو لوگوں کو سکھایا گیا اوروہ علم بھی جو انہیں نہ سکھایا گیا تو ہم نے تین چیزوں سے زیادہ افضل کوئی چیز نہ پائی (۱)غضب و رضا دونوں حالتوں میں حلم و بردباری کا مظاہرہ کرنا۔ (۲)فقیری اور مالداری  دونوں حالتوں میں میانہ روی اختیار کرنا۔ (۳) پوشیدہ و اعلانیہ ہر حال میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا۔ (الزھد لاحمد ، زھد سلیمان علیه السلام ، ص۷۷ ، حدیث : ۲۱۴)

بیٹے کو نصیحتیں :

آپ عَلَیْہِ السَّلَام اپنی اولاد کی تربیت پرخصوصی توجہ کرتے اور گاہے بگاہے انہیں نصیحت کرتے  رہتے تھے ، چنانچہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام   نے اپنے ایک فرزند کو جو نصیحتیں فرمائیں ان میں سے  چند درج ذیل ہیں :   

(1)اے میرے بیٹے! خوفِ خدا تجھ پر لازم ہے کیونکہ یہ ہر چیز کی انتہا ہے۔ اے میرے بیٹے! تو اس وقت تک کسی بھی کام کو ختم نہ کر جب تک کہ تو اپنے رہنما سے مشورہ نہ کرلے۔ (شعب الایمان ، السابع و الخمسون من شعب الایمان : وھو باب فی حسن الخلق ، فصل فی ترک الغضب…الخ ، ۶ / ۳۳۲ ، حدیث : ۸۳۹۳)

(2)اے میرےبیٹے ! اپنی گھر والی کے خلاف زیادہ(یعنی حکمِ شرع  سے زیادہ) غیرت مت کرنا کہ اس کی ذرا سی بھی کوئی  برائی دیکھی تو اس پر برائی کی تہمت لگادی اگرچہ وہ اس سے پاک ہو ، اور زیادہ مت ہنسنا کہ زیادہ ہنسنا عقل مند شخص کے دل کو کمزور کردیتا ہے اور اللہ کے خوف کو لازم پکڑلو کہ وہ ہر شے پہ غالب ہے۔ ( شعب الایمان ، الحادی عشر من شعب الایمان : وھو باب فی الخوف من اللہ تعالٰی ، ۱ / ۴۹۹ ، حدیث : ۸۳۰)