Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

بیت المقدس کی تعمیر اورحضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام  کی وفات :

مروی ہے کہ حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام نے بیتُ المَقْدِسْ کی بنیاد اس مقام پر رکھی تھی جہاں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کا خیمہ نصب کیا گیا تھا ۔ اس عمارت کے پورا ہونے سے پہلے حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات کا وقت آگیا تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے فرزند ارجمند حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کو اس کی تکمیل کی وصیت فرمائی ، چنانچہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے جنات کو اس کی تکمیل کا حکم دیا۔ جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات کا وقت قریب پہنچا تو آپ نے دعا کی کہ آپ کی وفات جنات پر ظاہر نہ ہوتاکہ وہ عمارت کی تکمیل تک مصروف عمل رہیں اور انہیں جو علم غیب کا دعویٰ ہے وہ باطل ہوجائے۔ پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام محراب میں داخل ہوئے اور حسب ِعادت نماز کے لئے اپنے عصا کے ساتھ ٹیک لگا کر کھڑے ہوگئے۔ جنات دستور کے مطابق اپنی خدمتوں میں مشغول رہے اور یہ سمجھتے رہے کہ حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام زندہ ہیں اور حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کا عرصہ دراز تک اسی حال پر رہنا اُن کے لئے کچھ حیرت کا باعث نہیں ہوا ، کیونکہ وہ بارہا دیکھتے تھے کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام طویل طویل مدت  تک عبادت میں مشغول رہتے ہیں اورآپ عَلَیْہِ السَّلَام کی نماز بہت لمبی ہوتی ہے ، حتی کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات کے بعد ایک طویل وقت  تک  جنات آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات پر مطلع نہ ہوئے اوراپنی خدمتوں میں مشغول رہے یہاں تک کہ دیمک نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا عصا کھالیااورآپ عَلَیْہِ السَّلَام کاجسم مبارک جو لاٹھی کے سہارے سے قائم تھا زمین پر تشریف لے آیا۔ اس وقت جنات کو آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات کا علم ہوا۔ تب جنوں پر یہ حقیقت کھل گئی کہ وہ غیب نہیں جانتے کیونکہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کی وفات سے مطلع ہوجاتے اور اس ذلت و خواری کے عذاب میں نہ رہتے ۔ (خازن ، سبا ، تحت الایۃ : ۱۴ ، ۳ / ۵۱۹۔ مدارک ، سبا ، تحت الایۃ : ۱۴ ، ص۹۵۹ ، ملتقطا) بلکہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کی وفات کے اگلے منٹ میں اپنے مشقت والے کاموں سے بھاگ جاتے۔