Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

تو دونوں برابر ہوں گے۔ (موسوعۃ ابن ابی الدنیا ، کتاب الرقۃ والبکاء ، ۳ / ۳۸ ، حدیث : ۳۳۷)

پیارے اسلامی بھائیو! اللہاکبر!حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام اللہتعالیٰ کے خاص خلیفہ اور نبوت جیسے عظیم ترین منصب پر سرفراز تھے ، آپ عَلَیْہِ السَّلَام   کے نامۂ اعمال میں ذرہ برابر بھی کوئی گناہ نہ تھا ، آپ عَلَیْہِ السَّلَام  بخشے ہوئے اوریقینی و قطعی طور پر نہ صرف جنتی بلکہ اس کے اعلیٰ مراتب پر فائز ہیں ۔ ان تمام اعزازات کے باوجود آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کے دل میں  اللہ تعالیٰ کا اس قدر خوف ہے تو ہم گنہگار مسلمانوں کو کس قدر اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہئے  ہمارے پاس تو نیکیاں نام کو نہیں ، شب و روز ہمارے گناہوں میں گزرتے ہیں اس کے باوجود ہمیں ذرہ برابر بھی خدا کا خوف نہیں۔ بیشک خوفِ خدا وہ نعمت ہے کہ جس کو یہ نعمت حاصل ہوجائے وہ گناہوں سے دور اور نیکیوں کے قریب ہوجاتا ہےاور خوفِ خدا وہ چیز ہے کہ جس کی وجہ سے لوگ کثرت سے جنت میں داخل ہونگےجیسا کہ

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے لوگوں کو کثرت سے جنت میں داخل کرنے والے عمل کے بارے میں سوال کیاگیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : “ اللہ پاک سے ڈرنا اور حسن اخلاق۔ “ ( الاحسان بترتیب صحیح ابن حبان ، کتاب البر والاحسان ، باب حسن الخلق ، ۱ / ۳۴۹ ، حدیث : ۴۷۶)

نیک عمل نمبر 33

    پیارے اسلامی بھائیو! حدیثِ مذکورہ میں خوفِ خداوندی کوجنت میں لے جانے والا عمل بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دوسری بہت سی احادیث اور قرآن مجید کی آیتوں کا بھی یہی مضمون ہے کہ اللہ پاک سے ڈرنے والا جنتی ہے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اگر غور سے دیکھا جائے تو یہ ظاہر ہوگا کہ “ اللہ سے ڈرنا “ یہ تمام نیکیوں کا سرچشمہ ہے اور “ اللہ سے ڈرنا “ یہ تمام گناہوں کاسرچشمہ ہے اس