Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

قرآن پاک میں ہے :

فَلَمَّا قَضَیْنَا عَلَیْهِ الْمَوْتَ مَا دَلَّهُمْ عَلٰى مَوْتِهٖۤ اِلَّا دَآبَّةُ الْاَرْضِ تَاْكُلُ مِنْسَاَتَهٗۚ-فَلَمَّا خَرَّ تَبَیَّنَتِ الْجِنُّ اَنْ لَّوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ الْغَیْبَ مَا لَبِثُوْا فِی الْعَذَابِ الْمُهِیْنِؕ(۱۴)   ( پ۲۲ ، سبا : ۱۴)                                                      

ترجمہ : پھر جب ہم نے سلیمان پر موت کا حکم بھیجا توجنوں کو اس کی موت زمین کی دیمک نے ہی بتائی جو اس کا عصا کھارہی تھی پھر جب سلیمان زمین پر آرہا تو جنوں پر یہ حقیقت کھل گئی کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو اس ذلت و خواری کے عذاب میں نہ رہتے۔

حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر شریف 53 سال کی ہوئی ، تیرہ سال کی عمر شریف میں آپ عَلَیْہِ السَّلَام سلطنت کے تخت پر براجماں ہوئے اور چالیس سال تک حکمرانی فرمائی۔ ( خازن ، سبا ، تحت الایۃ : ۱۴ ، ۳ / ۵۲۰۔ مدارک ، سبا ، تحت الایۃ : ۱۴ ، ص۹۵۹ ، ملتقطا)

کثیر احادیث میں حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام   کا ذکر خیر کیا گیا ہے ، یہاں ان میں سے چند احادیث ملاحظہ ہوں :

دعائے سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام  کی رعایت :                                   

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے ، نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : گزشتہ رات مجھ پر ایک سرکش جن حملہ آور ہوا تاکہ وہ میری نماز منقطع کردے ، پس اللہ تعالی نے مجھے اس پر قدرت دی اور میں نے اسے قابو کر لیا۔ پھرمیں نے ارادہ کیا کہ اسے مسجد کے ستونوں میں سے ایک ستون کے ساتھ باندھ دوں تا کہ تم سب اسے دیکھو ، مگر مجھے میرے بھائی حضرت سلیمان  عَلَیْہِ السَّلَام   کی دعا یاد آگئی کہ ’’ اے میرے رب! مجھے بخش دے اور مجھے ایسی سلطنت عطا فرماجو میرے بعد کسی کو لائق