Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

رہتے اور اللہ تعالی کی طرف خوب رجوع کرتے ، اور ایک ہم ہیں کہ نامۂ اعمال میں نیکیاں نام کو نہیں ، گناہوں میں ہم سر سے لیکر پاؤں تک لتھڑے ہوئے ہیں اس کے باوجود دن کا کوئی ایک منٹ اللہ کے ذکر میں نہیں گزارتے ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اپنے اوقات میں کچھ نہ کچھ وقت اللہ پاک کے ذکر و تسبیح کے لئے مقرر کریں اور جتنا زیادہ ہوسکے اللہ پاک کا ذکر کریں۔ ذکر اللہ کرنے کے بہت فضائل قرآن و حدیث میں بیان کئے گئے ہیں ترغیب کے لئے چند ایک بیان کئے جاتے ہیں توجہ کے ساتھ سنیئے :

حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مکہ کے راستے پر سفر کرتے ہوئے ایک پہاڑ سے گزرے جس کا نام جُمدان تھا تو فرمایا : اس جُمدا ن کی سیر کیا کرو ، مُفَرِّدُون سبقت لے گئے ۔ صحابہ کر ام رَضِیَ اللہُ  عَنْہُم نے عرض کیا : یا رسو ل اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! مُفَرِّدُون سے کیا مرادہے؟ فرمایا : اللہ  پاک کا کثرت سے ذکر کرنے والے اور والیاں ۔ (مسلم ، کتاب الذکر والدعاء ، باب الحث علی ذکر اللہ  ، ص ۱۱۰۴ ، حدیث : ۶۸۰۸)

حضرت ابودَرْدَاء رَضِیَ اللہُ  عَنْہ سے روایت ہے کہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : کیا میں تمہیں تمہارے اس عمل کے بارے میں نہ بتاؤں جو تمہارے رب کے نزدیک سب سے بہتر اور پاکیزہ ہے ، تمہارے درجات میں سب سے اونچا اور تمہارے لئے سونا اور چاندی خرچ کرنے سے بہتر ہے ، تمہارے لئے دشمنوں سے لڑنے اور ان کی گردنیں کا ٹنے یااپنی گردن کٹوانے سے بہتر ہے؟ صحابہ کرام عَلَیْھِمُ الرِّضْوَان نے عرض کیا : ضرور ارشاد فرمائیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا : اللہ کا ذکر ۔

    حضرت معا ذ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ فرماتے ہیں کہ ذِکرُ اللہ سے زیادہ اللہ تعالی کے عذاب سے بچانے والی کوئی چیز نہیں ۔       (تر مذی ، کتاب الدعوات ، باب ۶ ، ۵ / ۲۴۶ ، حدیث : ۳۳۸۸)

حضرت ابن عباس رَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تم