Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتےہیں : غالِباً یہ ان لوگوں کے لیے ہوگا جو شب بیداری کرتے ہیں ، رات میں نمازیں پڑھتے ذکرِ الٰہی کرتے ہیں یا کُتُب بینی یا مطالعے میں مشغول رہتے ہیں کہ شب بیداری میں جو تھکاوٹ ہوئی قیلولے سے دَفع ہوجائے گی۔ ([1]) * دن کے ابتدائی حصے میں سونا یا مغرب و عشا کے درمیان میں سونا مکروہ ہے۔ ([2])  * سونے میں مستحب یہ ہے کہ باطہارت سوئے اور* کچھ دیرسیدھی کَروَٹ پر سیدھے ہاتھ کو رُخْسار(یعنی گال) کے نیچے رکھ کر قبلہ رُو سوئے پھر اس کے بعد بائیں کروٹ پر([3]) ، * سوتے وَقت قَبْر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہوگا سوائے اپنے اعمال کے کوئی ساتھ نہ ہوگا ، * سوتے وقت یادِ خدا میں مشغول ہو تہلیل(یعنی لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللہ) تسبیح(یعنی سُبْحٰنَ اللہ)اور تحمید(یعنیاَلْحَمْدُلِلّٰہ)پڑھے یہاں تک کہ سوجائے کہ جس حالت پر انسان سوتا ہے اُسی پر اٹھتا ہےاورجس حالت پر مرتاہے قیامت کےدن اُسی پراٹھے گا۔ ([4]) * جاگنے کے بعدیہ دعا پڑھئے : اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْۤ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَا تَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ([5]) یعنی تمام تعریفیں اللہ پاک کے لئے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف لوٹ کرجانا ہے۔ * جب لڑکے اور لڑکی کی عُمر دس سال کی ہوجائے تو ان کو الگ الگ سُلانا چاہیے ۔ ([6])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]بہارِشريعت ، ۳ / ۴۳۵ ، حصّہ۶ا

[2]فتاویٰ ہندیۃ ، کتاب الکراھیۃ ، الباب الثلاثون فی المتفرقات ، ۵ / ۳۷۶

[3]فتاویٰ ہندیۃ ، کتاب الکراھیۃ ، الباب الثلاثون فی المتفرقات ، ۵ / ۳۷۶

[4]فتاویٰ ہندیۃ ، کتاب الکراھیۃ ، الباب الثلاثون فی المتفرقات ، ۵ / ۳۷۶

[5]بخاری ، کتاب الدعوات ، باب مایقول اذا اصبح ، ۴ / ۱۹۶ ، حدیث : ۶۳۲۵

[6]درمختارمع  ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ ، باب الاستبراء وغیرہ ، ۹ / ۶۲۹