Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein
پُورے نمبر کیسے حاصِل کرنے ہیں ؟ صبر کر کے۔ اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَۙ(۱۵۵) ( پارہ : 2 ، البقرہ : 155 )
ترجمہ کنز الایمان : اور خوشخبری سُنا ان صبر والوں کو
معلوم ہوا؛ جب مصیبت آئے ، پریشانی آئے ، دُکھ دَرْد غم آئیں تو اس امتحان میں کامیابی کیسے ملے گی ؟ شور مچا کر نہیں ، واویلا کر کے نہیں ، پریشانیوں کا رونا رو کر نہیں بلکہ اس امتحان میں کامیابی صَبر کر کے ، اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رِہ کر نصیب ہو گی۔
چپ رِہ سیں تاں موتی مل سَن ، صبر کرِیں تاں ہیرے
پاگلاں وانگوں رولا پاویں نہ موتی نہ ہیرے
وضاحت : چُپ رَہو گے تو موتی ملیں گے ، صبر کرو گے تو ہیرے ( Diamonds ) ملیں گے اور اگر پاگلوں کی طرح شَوْر مچاتے رہو گے تو مصیبت سے چھٹکارا ملے نہ ملے ، موتی اور ہیروں ( یعنی ثوابِ آخرت سے ضرور ) محروم ہو جاؤ گے۔
آئیے ! یہ بھی سمجھ لیجئے کہ صبر کرنا کسے کہتے ہیں ، اللہ پاک فرماتا ہے :
الَّذِیْنَ اِذَاۤ اَصَابَتْهُمْ مُّصِیْبَةٌۙ-قَالُوْۤا اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ(۱۵۶) ( پارہ : 2 ، البقرہ : 156 )
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : وہ لوگ کہ جب ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں : ہم اللہ ہی کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہیں حقیقت ( Reality ) میں صبر کرنے والے کہ جب ان پر کوئی مشکل ، کوئی پریشانی آئے تو یہ واوَیلا نہیں مچاتے ، شکوے شکایت نہیں کرتے بلکہ کہتے ہیں : اِنَّا لِلّٰہ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُون بےشک ہم اللہ ہی کے ہیں اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے۔