Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein
یہ عَمَل اچھا ہی لگ رہا ہے کہ اس میں سہولت ( Facility ) ہے ، باربار کی مشقت سے جان چُھوٹ گئی ہے مگر رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی تربیت صد مرحبا... ! ! آپ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اُمَّت کو دُنیا کی نہیں بلکہ آخرت کی فِکْر کرنا سکھایا ہے ، جُوتے میں لوہے کا تسمہ لگا لینے سے دُنیوی سہولت تو ہو گئی مگر آخرت کا کتنا نقصان ہو گیا ، یقیناً تسمہ ٹوٹنا بھی ایک آزمائش ، ایک مصیبت ہے اور مؤمن بندے کو جب مصیبت پہنچے ، وہ اس پر اِنَّا لِلّٰہ پڑھے تو اسے رحمتیں ملتی ہیں ، اللہ پاک کی درودَیں نصیب ہوتی ہیں ، صبر کرنے کا موقع نصیب ہوتا ہے ، ظاہِر ہے جب تسمہ ٹوٹے گا نہیں تو مشقت بھی نہیں ہو گی ، مشقت نہ ہوئی تو صبر ( Patience ) کرنے کا موقع بھی نہیں ملے گا ، صبر کرنے کا موقع نہ ملا تو صبر کے عظیمُ الشَّان ثواب سے محرومی ہو جائے گی۔
عالَم کی خبر رکھتے ہیں گر وہ تو عجب کیا بھیجا ہے خُدا نے انہیں ہر عِلْم سکھا کر
پیارے اسلامی بھائیو ! اس سے ہمیں معلوم ہوا کہ ہر وہ کام جو اگرچہ جائِز بھی ہو لیکن اگر وہ نیکیوں سے مَحْرُومی کا سبب ( Reason ) بن رہا ہو تو بہتر یہی ہے کہ بندہ وہ کام نہ کرے مثلاً * ٹوتھ برش کرنا ، یہ بھی اگرچہ جائِز ہے لیکن اس کی وجہ سے مسواک کی سُنّت پر عَمَل کرنے سے محرومی ہو سکتی ہے * خُوبصُورت ڈیزائن والی ٹوپی خریدنا ، ظاہِر ہے خوبصُورت ٹوپی خریدیں گے تو پہننے کو بھی دِل کرے گا ، پہنیں گے تو عمامے کی سُنّت سے مَحْرُومی ہو جائے گی * اسی طرح واش بیسن پر وُضُو کرنا ، یہ بھی اگرچہ جائِز ہے مگر اس پر کھڑے ہو کر وُضُو کرنا پڑے گا ، لہٰذا بیٹھ کر وُضُو کرنے کی نیکی سے مَحْرُوم رہ جائیں گے * ایسے ہی