Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein
فال لینا ( یعنی یہ سمجھنا کہ اس کی نحوست کا کسی کے حالات پر بُرا اَثر پڑے گا ) بدشگونی ہے۔ ) ( [1] )
بدشگونی سے متعلق تفصیلی معلومات کے لئے مکتبۃ المدینہ کی کتاب بدشگونی خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دلائیے۔
اِنَّا لِلّٰہ کے معنیٰ پر بھی غور کیجئے !
پیارے اسلامی بھائیو ! آج سے اپنا پکّا ذِہن بنا لیجئے کہ جب بھی کوئی مشکل ، پریشانی یا مصیبت آئے گی ، چاہے وہ معمولی سی ہی پریشانی کیوں نہ ہو ، ہم اللہ پاک کی رضا میں راضِی رہتے ہوئے ثواب کمانے کے لئے اِنَّا لِلّٰہ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن پڑھا کریں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !
اِنَّا لِلّٰہ پڑھتے ہوئے اس کے معنیٰ پر ضرور غور کیجئے ! اِنَّا لِلّٰہ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن 2 جملے ہیں : ( 1 ) : اِنَّا لِلّٰہ یہ ایک جملہ ہے ، اور ( 2 ) : وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن یہ دوسرا جملہ ہے۔ ان دونوں جملوں میں ہمارے لئے ایک بہترین پیغام ہے ، اگر ہم اس پیغام کو سمجھ لیں ، اس کو اپنی زِندگی کا حِصَّہ بنا لیں تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! دُنیا بھی سَنْور جائے گی اور آخرت بھی سَنْور جائے گی۔
اِنَّا لِلّٰہ کا معنی ہے : ہم اللہ ہی کے ہیں۔ اور وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن کا معنی ہے : اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ اِنَّا لِلّٰہ میں بندگی کا اِظْہار ہے یعنی ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم بندے ہیں ، اللہ پاک ہمارا خالِق ہے ، وہی ہمارا رازِق ہے ، وہی ہمارا مالِک ہے۔ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن میں اس بات کا اِقْرار ہے کہ ہم نے یہاں ہمیشہ نہیں رہنا ، ایک دِن آئے گا ، جب حضرت ملک الموت عَلَیْہ السَّلام تشریف لائیں گے ، رُوح بدن سے نکلے گی ، پِھر ہمیں اندھیری قبر میں