اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

جاتا ہے کہ کوئی مصیبت آئے گی * عید جمعہ کے دِن ہو جائے تو اسے حکومتِ وقت پر بھاری سمجھتے ہیں * بلّی کے رونے کی آواز کو منحوس سمجھا جاتا ہے * مُرغَا دِن کے وقت اذان دے تو بدفالی میں مبتلا ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ اسے ذبح کر ڈالتے ہیں * دُکان سے پہلا گاہک سودا لئے بغیر چلا جائے تو دکاندار اس سے بدشگونی لیتا ہے۔

اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے ، یہ صِرْف وَہمی باتیں ہیں ، اس سے بچنا لازم ہے ، جب بھی کوئی مصیبت آئے ، پریشانی آئے ، مشکل آئے ، کوئی کام الٹا ہو جائے ، دُکان پر گاہک ( Customer )  نہیں آیا ، آفس میں کام ٹھیک نہیں ہو سکا ، بیمار ہو گئے ، خدانخواستہ چُوری وغیرہ ہو گئی تو اللہ پاک پر یقین رکھئے ! صبر کیجئے ! اِنَّا لِلّٰہ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن پڑھ کر ثواب کمائیے ! بدشگونی لینے سے کیا ہو گا ؟ کچھ بھی نہیں ، مصیبت تو وہ جو آ چکی ، بدشگونی لیں گے  صبر کرنے اور اِنَّا لِلّٰہ پڑھنے کے ثواب سے جو مَحْرُومی ہوگی ، وہ تو ہو گی ، الٹا بدشگونی لینے کا گُنَاہ الگ ہو گا کہ بدشگونی لینا حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔

بدشگونی کے بارے میں 4فرامینِ مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

 * ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : لَیْسَ مِنَّا مَنْ تَطَیَّرَ وَ لَا تُطَیَّرُ لَہٗ جس نے بدشگونی لی اور جس کے لئے بدشگونی لی گئی وہ ہم میں سے نہیں۔ ( [1] )  * ہمارے نبی ، سچے نبی ، اچھے نبی ، آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : جس نے کہانت کی یا جو تیروں کے ذریعے فال نکالے یا جو بدشگونی کی وجہ سے سفر سے لوٹ آئے وہ شخص کبھی بلند درجات تک نہیں پہنچ سکتا۔ ( [2] )  * رسولِ بےمثال ، بی بی آمنہ کے لال


 

 



[1]...مُسْنَدِ بَزَّاز ، جلد : 9 ، صفحہ : 52 ، حدیث : 3578۔

[2]...مجمعُ الزّوائِد ، جلد : 5 ، صفحہ : 144 ، حدیث : 8487 ۔