اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

بلکہ 3 اِنْعَام ملیں گے ؛  ( 1 ) : ان پر اللہ پاک کی درودَیں برسَیْں گی  ( یعنی ان کے گُنَاہ مُعَاف کئے جائیں گے ، ان پر خاص عنایات ہوں گی اور دُنیا و آخرت میں ان کو عزّت و عظمت ( Dignity )  عطا کی جائے گی )   ( 2 ) : پِھر ان پر اللہ پاک کی رحمت بھی برسَیْں گی  ( 3 ) : اور تیسری فضیلت یہ کہ یہ لوگ دُنیا و آخرت میں پُوری ہدایت پر ہیں ، ( [1] )  دُنیا میں اس طرح کہ ہر حالت میں  ( یعنی خوشحالی میں شکر کر کے اور مصیبت کے وقت صبر کر کے )  رَبِّ کریم کا قُرْب حاصِل کرنے میں کامیاب ( Successful )  رہیں گے اور آخرت میں اس طرح کہ کوئی تو نیکیاں کر کے جنّت کماتا ہے ، کوئی گُنَاہوں سے بچ کر دوزخ سے بچ جاتا ہے مگر یہ صبر کرنے والے ، مصیبت پر اِنَّا لِلّٰہ پڑھنے والے اللہ پاک کی رضا پا لینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

بیٹے کی وفات پر عمدہ کپڑے پہنے

حضرت ثابِت بُنانی  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں : ایک مرتبہ تابعی بزرگ حضرت مُطَرِّف رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے کا انتقال ہو گیا  ( ظاہِر ہے بیٹے کا فوت ہونا ، بڑا گہرا صدمہ ہوتا ہے مگر حضرت مطرف رحمۃ اللہ علیہ نے اس پر کمال صبر کیا ) ، آپ اس وقت بھی عمدہ کپڑے پہنے ہوئے ، تیل وغیرہ لگائے ہوئے تھے۔ لوگوں نے آپ سے کہا :  آپ کے بیٹے کا انتقال ہوا ہے اور آپ تیل لگائے ، عمدہ کپڑے پہنے ہوئے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : تو کیا میں کم ہمتی کا اِظْہار کروں ؟  ( بےصبری دِکھاؤں ) ؟  میرے صبر کرنے پر اللہ پاک نے مجھے 3 اِنْعامات دینے کا وعدہ فرمایا ہے اور ان میں سے ہر اِنْعام مجھے ساری دُنیا سے زیادہ پیارا ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے :  ( [2] )

الَّذِیْنَ اِذَاۤ اَصَابَتْهُمْ مُّصِیْبَةٌۙ-قَالُوْۤا اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ(۱۵۶) اُولٰٓىٕكَ عَلَیْهِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ -وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُهْتَدُوْنَ(۱۵۷)   ( پارہ : 2 ، البقرہ : 156-157 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : وہ لوگ کہ جب ان پر کوئی


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی ، پارہ : 2 ، البقرہ ، زیرِ آیت : 157 ، جلد : 2 ، صفحہ : 98 بتغیر قلیل۔

[2]...مختصر منہاجُ القاصدین ، کتاب الصبر و الشکر ، صفحہ : 277۔