Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye
عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک نے زمین و آسمان کی پیدائش سے 50 ہزار سال پہلے مخلوق کی تقدیر لکھی۔([1]) روایات میں ہے: اُس وقت لوحِ مَحْفُوْظ پر جو کچھ لکھا گیا، اس میں یہ بھی تھا: اَنَّ مُحَمَّدًا خَاتَمُ النَّبِیٖن بے شک مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سب سے آخری نبی ہیں۔ ([2])
مُحَمَّدِ مصطفےٰ! سب سے آخری نبی! احمدِ مجتبیٰ! سب سے آخری نبی!
آمنہ کا لاڈلا! سب سے آخری نبی! شاہِ ہر دوسرا! سب سے آخری نبی! ([3])
حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام اور عقیدۂ ختمِ نبوت
صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جب اللہ پاک نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کو پیدا فرمایا تو اُنہیں اُن کی اَوْلاد دِکھائی گئی، آپ نے اپنی اَوْلاد میں سے بعض کو بعض سے اَفْضَل دیکھا، پس آپ نے سب سے آخر میں بلند اور روشن نُور دیکھا، عرض کیا: یَا رَبِّ! مَنْ ہٰذَا؟ اے اللہ پاک! یہ کون ہے؟ ارشاد ہوا: اے آدم! یہ آپ کے بیٹے اَحْمَد (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) ہیں، یہی اَوَّل ہیں، یہی آخِر ہیں، یہی وہ ہیں جو (روزِ قیامت) سب سے پہلے شفاعت کریں گے، انہیں کی شفاعت سب سے پہلے قبول کی جائے گی۔([4]) * صحابئ رسول حضرت جابِر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے نبی حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام کے دونوں کندھوں کے درمیان لکھا ہوا تھا: مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ خَاتَمُ النَّبِیّٖن مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم
[1] ...مسلم،کتاب القدر،باب حِجاج آدم و موسیٰ علیہما السَّلام،صفحہ:1023،حدیث:2653۔
[2] ... المواہب اللدنیہ، المقصد الاول...الخ، جلد:1، صفحہ:28۔
[3] ...وسائلِ فردوس، صفحہ: 51۔
[4] ...مختصر تاریخ مدینہ دمشق،ما ورد فی اصطفائہ علی العالمین... الخ،جلد:2،صفحہ:111۔