Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye
ہجرت کا مقام ہے۔ ([1])
پرنور ہے زمانہ صبحِ شبِ وِلادت پردہ اُٹھا ہے کس کا صبحِ شبِ وِلادت
دِل جگمگا رہے ہیں، قسمت چمک اُٹھی ہے پھیلا نیا اُجالا صبحِ شبِ وِلادت
پیارے ربیع الاول تیری جھلک کے صدقے چمکا دیا نصیبا صبحِ شبِ وِلادت([2])
*-*-*-*
مُحَمَّدِ مصطفےٰ! سب سے آخری نبی! احمدِ مجتبیٰ! سب سے آخری نبی!
آمنہ کا لاڈلا! سب سے آخری نبی! شاہِ ہر دوسرا! سب سے آخری نبی!
تاجدارِ انبیا! سب سے آخری نبی! ہیں حبیبِ کبریا! سب سے آخری نبی! ([3])
حضرت حَسّان بن ثَابِت رَضِیَ اللہُ عنہ مشہور صحابئ رسول ہیں، آپ بھی مدینہ پاک ہی کے رہنے والے تھے، آپ فرماتے ہیں: میں 7سال کا تھا، ایک مرتبہ رات کا پچھلا پہر تھا، اَچانک مدینے کی گلیوں میں ایک زور دار آواز گونج اُٹھی، لوگ اُس آواز کی طرف دوڑ پڑے، کیا دیکھتے ہیں کہ ایک یہودی ہے، پہاڑ پر کھڑا ہے، ہاتھ میں آگ کا شعلہ لئے ہوئے ہے، لوگ اُس کی زور دار آواز سُن کر اس کے گِرد جمع ہو گئے، اب اُس نے بھرے مجمع میں ایک اِعْلان کیا، بولا:
هَذَا كَوْكَبُ اَحْمَدَ قَدْ طَلَعَ،هَذَا كَوْكَبٌ لَا يَطْلُعُ اِلَّا بِالنُّبُوَّةِ، وَلَمْ يَبْقَ مِنَ الْاَنْبِيَاءِ اِلَّا اَحْمَدُ
یعنی یہ احمد نبی( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم )کا ستارہ ہے۔ یہ ستارہ صِرْف نبی کی وِلادت کے وقت ہی نکلتا ہے، دُنیا میں جتنے نبی تشریف لانے تھے، اُن میں سے صِرْف احمد نبی( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم )