Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye
یہ اِسی طرح عقیدۂ خَتْمِ نبوت سے متعلق بَک بَک کرتا مر گیا۔ جو لوگ اُس کے ہم خیال تھے، اُسی کے جیسا عقیدہ رکھتے تھے، اُنہوں نے اُس گستاخ کو مسلمانوں کے قبرستان میں دَفن کرنے کا خفیہ پروگرام (Secret Program) بنایا لیکن یہ خبر مسلمانوں تک پہنچ گئی، مسلمانوں نے علاقے کی پولیس سے رابطہ کیا اور اُسے مسلمانوں کے قبرستان میں دَفن ہونے سے رَوک دیا۔ چنانچہ اُس گستاخ کو الگ زمین میں ہی دفن کیا گیا، جیسے ہی اُسے قبر میں اُتارا گیا، لوگ ابھی واپس پلٹے ہی تھے کہ قبر میں آگ بھڑک اُٹھی، اُس کی قبر سے اُٹھتے ہوئے آگ کے شعلے (Fire Flames) 3دِن تک نظر آتے رہے، لوگ اُسے دیکھ کر عبرت لیتے رہے، آخر 3دِن کے بعد قبر پھٹ گئی اور وہاں ایک بہت بڑا گڑھا بن گیا۔ خبر پھیل گئی اور لوگ دُور دُور سے اُس عبرتناک مَنْظَر کو دیکھنے آتے رہے، آخر اُس گڑھے کو پتھروں سے بھر دیا گیا۔
مٹ گئے، مٹتے ہیں، مٹ جائیں گے اعدا تیرے
نہ مِٹا ہے نہ مٹے گا کبھی چرچا تیرا([1])
وضاحت:یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! آپ کے دشمن، پہلے بھی مٹ گئے، اب بھی مٹ جائیں گے اور اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!آئندہ بھی باقی نہیں بچیں گے لیکن آپ کا ذکرِ خیر نہ کبھی مٹا تھا نہ کبھی مٹے گا۔
جب ایک قادیانی کی قبر کھودی گئی
تونسہ شریف کا واقعہ ہے۔ ایک بڑا امیر کبیر قادیانی تھا ( قادیانی اُس کو کہتے جو مرزا غُلام احمد قادیانی کو نبی مانتے ہیں، اِنہیں مرزائی اور احمدی بھی کہا جاتا ہے، قادِیانی خَتْمِ نبوت کے منکر اور کافِر