Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye
مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہاس کلمے میں جو لفظِ مُحَمَّد ہے، اُس سے کوئی اَور نہیں بلکہ وہ مَحْبُوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مُراد ہیں، جن کے سَر رَبِّ کائنات نے خَاتَمُ النَّبِیّٖن کا تاج سجایا ہے، اس لئے جو بندہ کلمہ طیبہ تَو پڑھے مگر حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو آخری نبی نہ مانے، وہ ہرگز، ہرگز مسلمان نہیں ہو سکتا۔
بعد آپ کے ہر گز نہ آئے گا نبی نیا واللہ ! اِیماں ہے مرا، اے آخری نبی
*-*-*-*
عقیدہ سب صحابہ کا ! سب سے آخری نبی! عقیدہ اَہْلِ بیت کا ! سب سے آخری نبی!
نظریہ غوث کا ! سب سے آخری نبی! اَوْلیا کا نظریہ ! سب سے آخری نبی! ([1])
ختمِ نبوت کے منکروں کا عبرتناک انجام
پیارے اسلامی بھائیو!تاریخ (History) گواہ ہے، جس نے بھی پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خَتْمِ نبوت کا اِنْکار کیا اور اس پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی، اس کا انجام نہایت عِبْرتناک ہوا، آخرت میں اس کے لئے جو ذِلَّت ہے، وہ تو ہے، اللہ پاک اِیسوں کو دُنیا میں بھی ذلیل و رُسْوا کر دیتا ہے۔
ڈیرہ غازی خان کے ایک قصبے اِلٰہ آباد میں ایک گُستاخ اور مُنہ پھَٹ شخص رہتا تھا جو نہ صِرْف خَتْمِ نبوت کا انکاری تھا بلکہ جہاں موقع ملتا، اپنے غلط عقیدے کی تبلیغ کرنا شروع کر دیتا، عقیدۂ خَتْمِ نبوت کے بارے میں بہت بکواس کیا کرتا تھا۔ انسان کچھ بھی کرے، آخر موت تو آنی ہی آنی ہے، خُدا کو مُنہ تو دِکھانا ہی ہے، اُس بدبخت کی بھی موت آئی، ایک دِن