Akhri Nabi Tashreef Le Aye

Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye

آخری سُرخ ستارہ

حضرت مالِک بن سِنَان رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، آپ وہ خوش نصیب ہیں کہ غزوۂ اُحُد کے موقع پر جب پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو زَخم آیا تو انہوں نے اُس زَخم سے خُون مُبارَک چوس لیا اور پی گئے، جب رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا پاک، مُبارَک، مقدّس خُون اُن کے جسم مُبارَک میں اُتر گیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جس نے جنتی کو دیکھنا ہو، وہ مالِک بن سِنَان کو دیکھ لے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی پیاری بات ہے، اِس سے پتا چلتا ہے کہ مَحْبُوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بےمثل و بےمثال ہیں کیونکہ عام اِنسانی جسم سے نکلا ہوا خُون ناپاک ہوتا ہے، اُسے پینا گُنَاہ ہے، مگر یہ مُقَدَّس خُون تھا، اللہ پاک کے پاک طَیِّب، طاہِر مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے جسمِمُبارَک سے نکلا ہوا خُون تھا، اِسے پی کر گُنَاہ نہ ہوا بلکہ حضرت مالِک بن سِنَان رَضِیَ اللہُ عنہ جنّت کے حقدار ہو گئے۔ پھر ہم کیوں نہ کہیں:

آپ جیسا کوئی ہو سکتا نہیں                                                                                   اپنی ہر خوبی میں تنہا آپ ہیں([2])

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت مالِک بن سِنَان رَضِیَ اللہُ عنہ مدینہ مُنَوَّرہ میں رہتے تھے، جس رات پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وِلادت ہوئی، اس رات مدینۂ پاک میں کیا صُورتِ حال تھی، حضرت مالِک بن سِنَان رَضِیَ اللہُ عنہ نے اُسے بیان کیا ہے۔

بعض دفعہ لوگ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ جب پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وِلادتِ باسعادت ہوئی، کیا اُس وقت بھی کسی نے مِیلاد کیا تھا؟ جوابًا عرض ہے کہ اُس وقت


 

 



[1]...سنن سعيد بن منصور، كتاب الجہاد، باب من جرح ...الخ،جلد:2، صفحہ:221، حدیث:2573 ملخصاً۔

[2]...سفینۂ بخشش، صفحہ:132۔