Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye
اللہ پاک کے رسول اورسب سے آخری نبی ہیں۔([1])
تاجدارِ انبیا! سب سے آخری نبی! ہیں حبیبِ کبریا! سب سے آخری نبی!
عقیدہ سب صحابہ کا! سب سے آخری نبی! عقیدہ اَہْلِ بیت کا! سب سے آخری نبی! ([2])
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام ہند میں اُترے، آپ کو کچھ گھبراہٹ ہوئی تو حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام آئے، انہوں نے اذان دِی، جب انہوں نے اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمّدًا رَّسُوْلُ اللہ کہا تو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام نے پوچھا: مَنْ مُحَمَّد؟ یعنی مُحَمَّد کون ہیں؟ جبریل عَلَیْہِ السَّلَام نے کہا: اٰخِرُ وَلَدِکَ مِنَ الْاَنْبِیَاء یعنی مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم آپ کی اَوْلاد میں سے سب سے آخری نبی ہیں۔ ([3])
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ، شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں بیمار تھا، سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت بابرکت میں حاضِر ہوا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے مجھے اپنی جگہ کھڑا کیا اور خُود نماز میں مَصْرُوف ہو گئے، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنی چادر مُبارَک کا کچھ حِصّہ مجھ پر ڈال دیا، (نماز کے بعد ) فرمایا: اے علی! تم اچھے ہو گئے، تم پر کوئی تکلیف نہیں، میں نے اللہ پاک