Book Name:Akhri Nabi Tashreef Le Aye
بہت سارے لوگ تو غیر مُسْلِم تھے، اللہ پاک کو، نبیوں کو مانتے ہی نہیں تھے، اُن سے ہمیں کوئی غرض نہیں ہے، ہاں! بہت سارے وہ لوگ جو پچھلی آسمانی کتابوں کو مانتے تھے، نبیوں پر ایمان رکھنے کا دعویٰ کرتے تھے، وہ شبِ وِلادتِ مصطفےٰ کیا کر رہے تھے؟ سنیئے!
حضرت مالِک بن سنان رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: *مدینے کی ایک رات تھی، میں یونہی گپ شپ کے لئے قبیلہ بنو عَبْدُ الْاَشْہَل میں اپنے دوستوں کے پاس گیا، وہاں یُوشَع نامی ایک یہودی تھا، کیا دیکھتا ہوں کہ اُس نے لوگوں کو جمع کیا ہوا ہے اور کہہ رہا ہے: احمد نبی (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) کی آمد کا وقت قریب ہے، وہ مکّے میں تشریف لائیں گے۔ پِھر اُس کے بعد یُوشَع نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا حُلیہ مُبارَک اور تفصیل کے ساتھ اَوْصاف بیان کئے۔ حضرت مالِک بن سِنان رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: میں اُس کی باتیں سُنتا رہا، بڑی عجیب باتیں تھیں۔ *پھر میں یہاں سے اُٹھا، اپنے قبیلے میں آ گیا، یہاں بھی دیکھا کہ ایک شخص ہے، اُس نے لوگوں کو اکٹھا کیا ہوا ہے، وہ بھی یہی کہہ رہا تھا: احمد نبی (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم )کی آمد کا وقت قریب ہے اور اُس نے بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی باتیں بتائیں۔ *فرماتے ہیں: میں یہاں سے اُٹھا اور بنوقریظہ میں چلا گیا، کیا دیکھتا ہوں؛ وہاں بھی لوگ جمع ہیں، نبئ دوجہاں، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی آمد کے تذکرے ہو رہے ہیں۔ اِسی دوران اُن میں سے ایک شخص بولا: قَدْ طَلَعَ الْكَوْكَبُ الْاَ حْمَرُ اَلَّذِيْ لَمْ يَطْلُعْ اِلَّا بِخُرُوجِ نَبِيٍّ وَّظُهُورِهِ، وَلَمْ يَبْقَ اَ حَدٌ اِلَّا اَحْمَدُ، وَهَذِهِ مُهَاجَرُهُیعنی: وہ سُرخ ستارہ جو صِرْف و صرف کسی نبی کی وِلادت کے وقت ہی نکلتا ہے، وہ نکل چکا اور اب نبیوں میں صرف احمد نبی (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم)ہی باقی ہیں، وہ تشریف لائیں گے اور یہ شہر (یعنی مدینۂ پاک) اُن کی