Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa

Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa

اس آیتِ کریمہ میں لفظِ نُور سے کیا مُراد ہے، اس بارے میں امام بغوی، امام جلال الدین سیوطی، امام رازی، علّامہ صاوِی، علّامہ مُلّا علی قاری، علّامہ محمود آلوسی  رَحمۃُ اللہ علیہم اور بہت سارے مُفَسِّرِینِ کرام فرماتے ہیں: اس نُور سے نُور والے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مراد ہیں۔  ([1])

بلکہ خُود نُور والے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنا نُور ہونا بیان فرمایا ہے۔ چنانچہ امام بخاری اور امام مسلم کے استاد امام عبد الرزاق  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت کیا، حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: میں نے رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے سوال کیا کہ اللہ پاک نے سب سے پہلے کس چیز کو پیدا فرمایا؟ رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ہُوَ نُورُ نَبِیِّکَ یَاجَابِرُ! اے جابِر وہ تیرے نبی کا نور ہے (جسے اللہ پاک نے سب سے پہلے پیدا فرمایا۔)([2])

مولیٰ کس کے نُور نے ہمیں ڈھانپ لیا؟

شارِح بخاری امام احمد بن محمد قسطلانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: اللہ پاک نے جب ہمارے نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے نُور کو پیدا فرمایا تو اسے حکم دیا کہ تمام انبیائے کرام کے نُور کو دیکھو، پھر اللہ پاک نے تمام انبیاء کے نُور کو ہمارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے نُور سے ڈھانپ دیا۔ انہوں نے عرض کی: مولیٰ! کس کے نُور نے ہمیں ڈھانپ لیا؟ اللہ پاک نے فرمایا: ہٰذَا نُورُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللہ یعنی یہ مُحَمَّد بن عبد اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کانور ہے۔([3])


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان،پارہ:6،المائدہ،زیرِ آیت:15 ،جلد:2 ،صفحہ:400-  401 خلاصۃً۔

[2]... اَلْجُزْءُ الْمَفْقُوْدِ مِنْ مَصَنَّفِ عَبْدُ الرَّزَّاق، كتاب الايمان، باب فى تخليق ...الخ، صفحہ:63، حديث:18۔

[3]... اَلْمَوَاہِبُ اللْدُنْیَۃ ،المقصد الاول،فی تشریف اللہ ...الخ،جلد:1 ،صفحہ:33۔